اسلام آباد ۔ 6 مارچ (اے پی پی) پاکستان اکانومی واچ کے چیئرمین بریگیڈیئر (ر) محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی منڈی میں خوردنی تیل کی مختلف اقسام کی قیمتوں میں25 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے مگر پاکستان میں عام برانڈز نے اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی جبکہ بعض مقبول برانڈز نے قیمتوں میں کوئی کمی نہیں کی اور سارا فائدہ اپنی جیب میں ڈال رہے ہیں جس کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ جمعہ کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ چین میں کرونا وائرس کی وباءکی وجہ سے خوردنی تیل کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے بین الاقوامی منڈی میں پام آئل، سویابین آئل، سورج مکھی، ناریل اور سرسوں کے تیل سمیت ہر قسم کے خوردنی تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے دیگر ممالک کی طرح بھارت میں بھی کئی برانڈز کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد کمی کی گئی ہے جبکہ مزید کمی کا امکان بھی بتایا جا رہا ہے مگر پاکستان میں ایسا نہیں ہو رہا ہے، بھارت سمیت تقریباً تمام ممالک میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو ریلیف ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنوری کے مقابلہ میں فروری میںملایشیاءکی پام آئل برامدات میں تیرہ فیصد تک کمی آئی ہے جو گزشتہ 12 سال کا ریکارڈ ہے، انڈونیشیاءاپنی پال آئل کی پیداوار کا 19 فیصد چین برآمد کرتا تھا جس میں زبردست کمی آئی ہے، خوردنی تیل کی برامدات میں کمی کے ساتھ اس کی قیمت میں بھی کمی آئی ہے جس میں مزید کمی کا امکان ہے اس لئے قیمتوں میں کمی کا فائدہ عام صارفین تک پہنچانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔