اسلام آباد۔16دسمبر (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) جو کہ ایک معروف عالمی کاروباری ادارہ ہے ،نے اسلام آباد میں پاکستان تاجکستان بزنس فورم کا انعقاد کرکے ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے ۔ اس ہائی پروفائل تقریب میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، تاجکستان کے وزیر برائے توانائی و آبی وسائل جمعہ دلیر شوفقیر، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ)کے سی ای او محمد زبیر موتی والا، پاکستان میں تاجکستان کے سفیر شریف زادہ یوسف ، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت تجارت ناصر حامد، ڈائریکٹر جنرل محمد نصیر آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی، وزارت تجارت، ٹی ڈی اے پی کے سینئر حکام اور دونوں ممالک کے اہم کاروباری رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
اپنے الگ الگ خطاب میں دونوں ممالک وزراء جام کمال خان اور جمعہ دلیر شوفقیر نے پاکستان اور تاجکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کا کا جامع تجزیہ پیش کیا۔ انہوں نے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے متعلقہ حکومتوں کی جانب سے اٹھائے گئے فعال اقدامات پر روشنی ڈالی، جن میں عالمی اداروں کے لئے تیار کردہ منافع بخش مراعات بھی شامل ہیں ۔ وزراء نے اس امید کا اظہار کیا کہ کاروباری رہنما ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں گے،اور اقتصادی ترقی اور باہمی خوشحالی کو فروغ دیں گے۔
فورم کی پہچان آئی سی سی آئی میں منعقد ہونے والی بی ٹو بی ملاقاتیں تھیں، جہاں پاکستان اور تاجکستان کے دو سو کاروباری رہنماؤں نے اپنی سرمایہ کاری کے مواقع بارے بصیرت کا تبادلہ کیا اور تعاون کے لئے راستے تلاش کئے۔ ان مصروفیات نے مشترکہ اقتصادی ترقی کے لئے امید افزاء معاہدوں کی راہ ہموار کی۔آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے شکریہ ادا کرتے ہوئے فورم کو دوطرفہ تجارت اور عوام سے عوام کے روابط کو مضبوط بنانے کے لئے ایک تبدیلی کے پلیٹ فارم کے طور پر سراہا۔
انہوں نے ایکسچینج پروگراموں اور دونوں ممالک میں دستیاب متنوع مواقع کی نمائش کے لئے ڈیزائن کئے گئے ایکسپوز کے ذریعے کاروباری شراکت کو فروغ دینے کے لئے آئی سی سی آئی کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ قابل عمل نتائج کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ آئیے ہم ان بامعنی بات چیت کو ٹھوس شراکت داری میں تبدیل کریں جو باہمی ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھائیں۔یادگاری تبادلے کی تقریب کے دوران صدر قریشی نے پاکستان اور تاجکستان کے تاریخی اور ثقافتی رشتوں کا ذکر کیا ۔
انہوں نے تجویز دی کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پرواز موجودہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں بہت اہم ثابت ہوں گی، تاجک وزیر نے کہا کہ جلد ہی یہ فضائی پروازیں شروع کر دی جائیں گی۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے 1991 میں تاجکستان کی آزادی کو تسلیم کرنے کا ذکر کیا اور دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم رابطے کے طور پر واخان راہداری کی تذویراتی اہمیت پر زور دیا۔
اسلام آباد کی ترقی کے لیے مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے، انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ تجارت، توانائی، زراعت، تعلیم اور صنعت میں تعاون کے نئے شعبے تلاش کریں۔ صدر چیمبر آف کامرس قریشی نے فورم کے مقاصد کے حصول کے لیے تاجک بزنس چیمبرز کے ساتھ گہرا تعاون بڑھانے کے آئی سی سی آئی کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے متواتر کاروباری وفود، سیاحت کے فروغ اور مشترکہ نمائش اور پویلین کی میزبانی کی اہمیت پر زور دیا۔