لاہور۔26فروری (اے پی پی):مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے سیاست میں بدتہذیبی کو رواج دیا ، سیاست میں گفتگو مہذب ہونی چاہئے، پی ٹی آئی کی سینئر قیادت بھی ناشائستگی کو فروغ دے رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عظمی بخاری نے کہا کہ عمران خان نے سخت شرائط پر آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ کیا تھا، اس کا خمیازہ آج پوری پاکستانی قوم مہنگائی کی صورت میں بھگت رہی ہے، جیل بھر و تحریک میں پی ٹی آئی کے لوگوں کے ساتھ وہ سلوک نہیں کیا گیا جو عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کی لیڈر شپ اور اس کے کارکنوں کے ساتھ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا آغاز کر کے پاکستان کی معیشت ،سیاست اور اخلاقیات کا تماشا بنا رکھا ہے، عمران خان کو پاکستان کے مسائل کا کوئی ادراک نہیں، ملک کو معاشی طور پر کس طرح ٹھیک کرنا ہے، اس سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو ملک کے موجودہ معاشی حالات سے کوئی غرض نہیں کیونکہ انہیں صرف اقتدار کی ہوس ہے جو وہ کسی بھی طریقے سے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عمران خان کی مرضی کے مطابق نہیں چلے گا بلکہ ملک میں فیصلے آئین اور قانون کی رو سے کئے جائیں گے، عمران خان خود زمان پارک اور بنی گالا میں چھپے بیٹھے ہیں اور کارکنوں کو جیل بھرو تحریک کو کامیاب کرانے کا کہہ رہے ہیں،کوئی بے گناہ جیل میں نہیں جائے گا، پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک اب شرم کرو تحریک بن جانی چاہئے اس کے کارکن جیل جانے سے پہلے منڈیلا اور جیل جانے کے بعد اونڈیلا بن جاتے ہیں، پی ٹی آئی قیادت جیلوں میں بیماریوں کا بہانہ بنا کر ضمانتوں کی درخواست دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی دس سال حکومت رہی لیکن وہاں پر کوئی کارکن بھی جیل بھرو تحریک کیلئے اپنی گرفتاری دینے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک میں جو سیاسی تماشا لگا رکھا ہے ، اب اسے اپنی اس ڈگڈگی کو بند کر دیناچاہئے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو دوسروں پر کیچڑ اچھالنے سے پہلے اپنے لیڈر کے بارے میں سوچ لینا چاہئے، عمران خان ملک کے تمام اداروں کیخلاف بدتہذہبی کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں پنجاب کے ہسپتالوں میں مفت ادویات کی سہولت بھی ختم کر دی گئی، صحت کے شعبے کو تباہ کیا ،کورونا فنڈز میں بے ضابطگیاں کیں اور کورونا فنڈز سے ٹائیگر فورس کو ادائیگیاں کی گئیں، ڈاکٹر یاسمین راشد نے بطور وزیر صحت مسلم لیگ (ن) کے دور کے ادویات کے ٹھیکے ختم کئے کیونکہ انہیں ان ادویات کی مد میں اپنا حصہ چاہئے تھا، ڈاکٹر یاسمین راشد کو مریم نواز کے بارے میں گفتگو کرنے سے پہلے سو بار سوچنا چاہئے،
انہیں اپنی حیثیت کے مطابق بات کرنی چاہئے کیونکہ عزت کروانے سے ہوتی ہے زبردستی نہیں کی جاتی۔ پی ٹی آئی کی پوری جماعت ایک بدتہذہبی کی علامت بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان بننے کی کوشش کر رہی ہیں اور بدزبانی کی وجہ سے ان کا بھی مستقبل ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان جیسا تاریک ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو اپنے قد کے مطابق گفتگو کرنی چاہئے، انہیں مریم نواز کے بارے میں اخلاقی اقدار کے اندر رہتے ہوئے گفتگو کرنی چاہئے، اگر آپ اخلاق سے گری ہوئی بات کریں گی تو پھر آپ کو بھی ویسا ہی جواب دیا جائے گا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو بطور وزیر صحت پی ٹی آئی دور میں اپنے محکمے میں کی گئی کرپشن کا حساب دینا ہو گا،
آپ نے ادویات کی مد میں بوگس ادائیگیاں کیں جن کے بارے میں آپ سے پوچھ گچھ کی جائے گی، انہوں نے محمد شہبازشریف کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی فوج تیار کی جنہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو ہی ہسپتالوں سے دھکے دیکر باہر نکالا، ڈاکٹر یاسمین راشد کو دوسری جماعتوں کے لیڈرز پر بات چیت کرنے سے پہلے اپنے لیڈر کے بارے میں سوچ لینا چاہئے کہ عمران خان نے پاکستان کے خلاف اپنے دور حکومت میں کونسا گھنائونا کھیل نہیں کھیلا، ملکی معیشت کو تباہ و برباد کیا، کرپشن عام ہوئی اور بے روز گار لوگوں سے روزگار دینے کے خالی وعدے کئے گئے، ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے حلقے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے مکمل کئے گئے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگائیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام کی جانب سے خود ساختہ مہنگائی کے بارے میں پنجاب کی نگران حکومت کو پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے ذریعے چیک اینڈ بیلنس کا سلسلہ شروع کرنا چاہیے جسے پی ٹی آئی کی حکومت نے ختم کر دیا تھا۔