تحریک عوامی حقوق سرکل بکوٹ کا بکوٹ کو تحصیل کا درجہ دینے سمیت 6 نکات پر مشتمل چارٹرڈ آف ڈیمانڈ

112

ایبٹ آباد۔ 30 جنوری (اے پی پی):تحریک عوامی حقوق سرکل بکوٹ نے بکوٹ کو تحصیل کا درجہ دینے سمیت 6 نکات پر مشتمل مطالبات منظوری کیلئے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پیش کر دیا۔مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندوں نے ایبٹ آباد پریس کلب میں احتجاجی مظاہرہ سمیت مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔ اس موقع پر علاقہ کے سرکردہ افراد بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔

تحریک عوامی حقوق نے 6 نکات پر مشتمل مطالبات کی فہرست میں 2005 کے زلزلہ میں تباہ ہونے ایرا کے زیر نگرانی زیر تعمیر پرائمری، مڈل اور ہائی سکولز کے نامکمل منصوبوں کی بحالی کیلئے فنڈ کا اجرا ، بی ایچ یوز کی اپ گریڈیشن، 200 بیڈ پر مشتمل ہسپتال کا قیام، بکوٹ کو ضلع سے ملانے والی رابطہ سڑکوں کوہالہ تا بوئی روڈ، کھن ٹو جباں روڈ، نتھیا گلی تا بکوٹ روڈ، ٹھنڈیانی سے پلیر پٹن خورد روڈ، سوار گلی تا بکوٹ روڈ، گڑھی حبیب اﷲ تا بوئی روڈ، میرا رحمت خان تا ککمنگ روڈ کے ترقیاتی فنڈ جاری کرنے اور ان سڑکوں کو خیبر پختونخوا ہائی وے اتھارٹی کے سپرد کرنے اور بکوٹ کو تحصیل کا درجہ دینے کا مطالبہ پیش کیا۔

اس موقع پر سردار منظور ممتاز عباسی، غضنفر علی عباسی، عبدالجبار عباسی، مولانا عبید الرحمن عباسی، سردار ارم یاسر عباسی، سردار محمد صادق، محمد رفیق، آصف اکرم، مولانا قاری مطلوب، محمود قریشی، سیاسی و سماجی شخصیات مشتاق ستی اور اسلم اعوان نے کہا کہ موجودہ پلیٹ فارم غیر سیاسی اور مسائل کے حل کیلئے متحد ہے، صوبائی حلقہ پی کے 42 کی 8 یونین کونسلوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے،

سرکل کے عوام کو ناقص مواصلات کے ذرائع کی وجہ سے ایبٹ آباد آنے کیلئے چار گھنٹے صرف ہوتے ہیں جبکہ ایبٹ آباد سے پشاور جائیں تو اس سے کم وقت لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات وزیراعلیٰ سمیت ضلع کے ذمہ داران کے نوٹس میں لائے ہیں تاہم کسی قسم کی کوئی سنوائی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بکوٹ کو 70 سال سے پسماندہ رکھا ہوا ہے، صوبائی حکومت ہنگامی بنیادوں پر سرکل بکوٹ کی پسماندگی ختم کرنے پر توجہ دے بصورت دیگر احتجاجی دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔