تحقیقاتی اداروں نے لاہور دھماکے کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے، یکم جولائی کو قومی سلامتی کے حوالے سے اجلاس میں تمام پارلیمانی جماعتوں سے ارکان کو مدعو کیا جارہا ہے ،وزیر خارجہ

56
پورا یقین ہے کہ ق لیگ اور ایم کیو ایم حکومت کا ساتھ دینے کا وعدہ پورا کریں گی، پی ٹی آئی وائس چیئرمین اور وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

اسلام آباد۔29جون (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں بعض عناصر سپائیلرز کا کردار ادا کر رہے ہیں،جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں،تحقیقاتی اداروں نے لاہور دھماکے میں ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے۔

منگل کو لاہور دھماکے کی تفتیش میں سامنے آنے والی پیش رفت کے حوالے سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے انٹیلی جنس اداروں اور پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے انہوں نے سائنٹفک انداز میں تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے، نہ صرف معاملے کی تہہ تک پہنچے بلکہ ذمہ داروں کی گرفتاریاں عمل میں لائے ،ہمارے مستعد اداروں نے، انتہائی کم وقت میں، ان عناصر کو پوری طرح بے نقاب کیا جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحقیقاتی اداروں نے اس دھماکے کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹیرر فنانسنگ کی تحقیقات کرنے والے اداروں کو بھی اس کی جامع تحقیقات کرنی چاہئیں اور ان عوامل کو بے نقاب کرنا چاہیے جو اس طرح کی کارروائیوں کیلئے مالی وسائل مہیا کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں بھی کچھ عناصر اسپائیلرز کا کردار ادا کر رہے ہیں،جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہم نے اپنی سمت بھی درست کر لی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کا کافی عرصہ سے مطالبہ تھا کہ انہیں قومی سلامتی کے امور پر اعتماد میں لیا جائے۔حکومت نے، بجٹ کے بعد، یکم جولائی کو سہ پہر 3 بجے قومی سلامتی کے حوالے سے اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے ،

اس اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو مدعو کیا گیا ہے اس کے علاوہ تمام پارلیمانی جماعتوں سے 16/17 پارلیمنٹیرینز کو مدعو کیا جا رہا ہے۔ اجلاس بلانے کا مقصد، معزز ممبران کو افغانستان اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مفصل بریفنگ دینا اور ان کو حقائق سے آگاہ کرنا ہے ،

وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان نے وہ کرنا ہے جو اس کے مفاد میں ہے،یا جو اس کی ضرورت ہے ۔وزیرخارجہ دہشت گردوں کی مالی معاونت ،منی لانڈرنگ کی روک تھام اور افغانستان میں قیام امن ہماری ضرورت ہےاور ہم اس پر عمل پیرا ہیں۔ اس لیے ہم افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہے ہیں