اسلام آباد ۔ 31 جنوری (اے پی پی) پاکستان نے وزیر خارجہ کی میر واعظ عمر فاروق کو ٹیلی فون پر بھارتی اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کی طلبی بھارت کی سیاسی نوٹنکی اور آئندہ انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، بھارت اپنے اندرونی معاملات میں پاکستان کو نہ گھسیٹے، کرتارپور پر بھارت کا طرز عمل بچگانہ ہے، بھارت کی جانب سے میر واعظ عمر فاروق کو دہشت گرد کہنا قابل مذمت ہے، پاکستان ہر حال میں کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گا، سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد آسیہ بی بی آزاد ہیں، وہ پاکستان میں رہیں یا بیرون ملک جانا چاہیں تو جا سکتی ہیں، طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاملات ان کا داخلی معاملہ ہے۔ جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے وزیر خارجہ کی میر واعظ عمر فاروق کو ٹیلی فون پر بھارتی اعتراض کو مسترد کیا اورکہا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کیا جانا حکمران جماعت کی بھارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، بھارتی قیادت اپنا الیکشن اپنے ملک میں اپنے مسائل کی بنیاد پر لڑے، پاکستان کو اس میں نہ گھسیٹے، کرتارپور پر پاکستان کی پالیسی واضح ہے لیکن بھارت کا طرز عمل بچگانہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کو ٹیلی فون کرنے پر بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان کے ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی جواب میں جمعرات کو بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا گیا ہے۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بھارتی ہائی کمشنر پر واضح کیا ہے کہ پاکستان ہر حال میں کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ آسیہ بی بی کے معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا ہے، سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا اس پر عمل کیا جائے گا، آسیہ بی بی آزاد شہری ہیں، وہ چاہے پاکستان میں رہیں یا بیرون ملک۔ طالبان مذاکرات سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ملا عبدالغنی برادر طالبان کے دوحہ مرکزی دفتر کے سربراہ مقرر ہوئے ہیں۔ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاملات ان کا داخلی معاملہ ہے امید ہے کہ افغان فریقین مل کر اپنے مسائل حل کرلیں گے۔ کرتار پور سے متعلق ترجمان نے کہا کہ کرتارپور پر پاکستان کی پالیسی واضح، بھارت کا طرز عمل بچگانہ ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ متوقع دورہ پاکستان انتہائی اہم ہے، اس سلسلہ میں جلد تفصیلات جاری کریں گے۔ ترجمان نے افغان سرحد پر داعش کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات مثبت سمیت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ معروف اداکارہ روحی بانو کی میت واپس وطن لانے کےلئے ان کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی، انقرہ میں پاکستانی سفارت خانہ روحی بانو کے اہل خانہ کے ساتھ رابطے میں ہے۔