اسلام آباد۔7مارچ (اے پی پی):اسپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ترقی پسند معاشرے کی تشکیل کے لیے خواتین کے حقو ق کا تحفظ ناگزیر ہےاور انہیں ہر شعبے میں یکساں مواقع فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
معاشرے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خواتین کا مثبت کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے اور موجودہ حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پرُ عزم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز خواتین کے عالمی دن کے موقع پر جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قائم وویمن پارلیمنٹری کاکس کی جانب سے اس بار خواتین کے عالمی دن کو خصوصی طور پر اہل خواتین کے نام سے منسوب کیا گیا ہے اور سلسلے میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سبزہ زار میں خصوصی انتظامات کیے گے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب میں اراکین پارلیمنٹ، سفارتکار، حکومتی اعلیٰ عہدیداران، خواتین اور معاشرے کی خصوصی طور پر اہل خواتین، سول سوسائٹی کی نمائندہ تنظیموں کے اراکین اور میڈیا کے نمائندوں کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے۔
اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ دنیا بھر میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک اور ان پر جبر و تشد کا نشانہ بنانے کے معاملے پر عالمی برادری کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے اورقانون سازی کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت نے ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا ہوا ہے اور خواتین پر جبر و تشدد بنانے کے ساتھ ان کی عصمت دری کی جارہی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف جاری مظالم اور بربریت کا فوری نوٹس لے اور اس کو رکوانے میں اپنا منصفانہ کردار ادا کرے۔اسپیکر نے کہا کہ اسلام خواتین کو مساوی حقو ق اور احترام دیتا ہے اور صنفی امتیاز کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے بارے میں منفی سوچ اور رویوں کو بدلنے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کے لیے باہمی شراکت داری کے ذریعے خواتین کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طورپر بااختیار بنانے کے لیے اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لانے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
اقتصادی شعبوں میں خواتین کو آگے لاکر اور ان کی حوصلہ افزائی کے ذریعے انہیں معاشی طورپر بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو ایک ایسا ملک بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں خواتین کو عزت اور خود اعتمادی کے ساتھ زندگی کے ہر شعبے میں حصہ لینے کے مواقع میسر ہونگے۔
خصوصی طور پر اہل خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوے سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ خصوصی طور پر اہل خواتین کو درپیش مسائل سے نمٹنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی طور پر اہل خواتین کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے کیوں کے وہ اپنی جسمانی کمی کے باوجود معاشرے کے چیلنجز کا مقابلہ کرتی ہیں۔اس موقع پر ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا کہ پاکستان کی آدھے سے زائد آبادی خواتین پر مشتمل ہے اور ان کے حقوق کی فراہمی اور تحفظ موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔
پاکستان کا آئین خواتین کو جانی، مالی تحفظ، کام ، کاروبار، تعلیم اور آزادی کے ساتھ پیشیے کے انتخاب، سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ضمانت دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور بچوں کو جبری تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اخواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔