تشدد انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے ،مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسکی صورتحال انتہائی سنگین ہے، صدر عارف علوی کا پیغام

اسلام آباد۔26جون (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ تشدد سے متاثرہ افراد کی حمایت کےعالمی دن پر اس بات کو اجاگر کرنا چاہتا ہوں کہ تمام لوگوں کو بنیادی انسانی حقوق حاصل ہیں، اور انسانی وقار بنیادی حقوق میں سے ایک ہے،تشدد انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے اور غیر قانونی بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں اسکی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔

اتوار کو تشدد سے متاثرہ افراد کی حمایت کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کا آئین انسانی وقار کو انتہائی محترم رکھتا ہے اور کسی شخص کو تشدد کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔ پاکستان نے تشدد کو ختم کرنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے۔ 2010 میں، حکومت پاکستان نے اقوام متحدہ کے تشدد کے خلاف کنونشن کی توثیق کی۔ یہ کنونشن انتہائی واضح الفاظ میں تشدد کو ممنوع قرار دیتا ہے اور تمام ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ تشدد کرنے والوں کو سزا دیں۔

تب سےپاکستان اِس معاملے پر کام کر رہا ہے۔ اب ہماری مقننہ کے پاس تشدد کی کارروائیوں کو جرم قرار دینے والا بل موجود ہے جو کہ منظور ہونے کے بعد پاکستان میں ایک ایسے قانون کی حیثیت اختیار کر لے گا جو تشدد کو جرم قرار دے گا تشدد کے مرتکب عناصر کو سزا دے گا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اگرچہ تشدد عالمی اور قومی قوانین کے تحت ممنوع ہے،

لیکن یہ اب بھی پوری دنیا میں پایا جاتا ہے۔ تشدد انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے اور غیر قانونی بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں اسکی صورتحال انتہائی سنگین ہے، جہاں بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے لوگوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ تشدد ہر حال میں ناقابل قبول اور بلا جواز ہے۔ تشدد کا نشانہ بننے والوں کے ساتھ ساتھ ان کے اہل خانہ کے درد کا احساس کرتے ہوئے، میں بین الاقوامی برادری اور متعلقہ اداروں پر زور دیتا ہوں کہ وہ تشدد کو روکنے، متاثرین کی بحالی اور ان کو انصاف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔