
مسقط۔1اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین نےکہا ہے کہ تعلیمی نظام کردار سازی، تکنیکی ترقی ، روحانی و اخلاقی اقدار اور صلاحیتوں کو نکھارنےپر توجہ مرکوز کرنے کے حامل کثیرالجہتی نقطہ نظر پر مبنی ہونا چاہئے، تعلیم کا مقصد صرف مادی کامیابی نہیں بلکہ روحانی نشوونما اور صلاحیتوں کو نکھارنے کے لئے معاشرے کی فلاح و بہبود میں اپنا کردار ادا کرنا ہوتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسقط کے علاقے السیب میں پاکستان سکول کے نئی بین الاقوامی کیمپس کے افتتاح کے موقع پر کیا۔انہوں نے سوشل میڈیا اور دیگر جدید مواصلاتی ذرائع متعارف ہونے کے بعد معاشرے بالخصوص نوجوان نسل کے اخلاق پر اس کے منفی اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام ،ماہرین تعلیم اور ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس صورتحال سے نبرد آزما ہونے اور نوجوان نسل کے اخلاق کو سنوارنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں،اساتذہ تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ طلباء کی کردار سازی پر بھی توجہ دیں تاکہ وہ پاکستان کے حقیقی سفیر بن سکیں۔
چوہدری سالک حسین نے کہا کہ مختلف پس منظر کے طلبا پاکستان سکولز میں ہم آہنگی کے ساتھ تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو برداشت، سمجھ بوجھ اور اتحاد کی وہ اقدار ہیں جو پاکستان سکولز نے فروغ دی ہیں ، پاکستان سکول سسٹم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں 27 قومیتوں کے طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو پاکستان سکولز پر عمان کے رہائشیوں کے اعتماد کا مظہر ہے، پاکستان سکولز میں طلبا کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث عمان حکومت نے نئے پاکستان انٹرنیشنل سکول کے لئے دو ایکڑ زمین دی ہے، جو 18ماہ میں تیار ہو جائے گا۔
چوہدری سالک حسین نے عمان میں پاکستان سکولز کی بہتری کے لئے سفارتخانہ اور سکول بورڈ کی کاوشوں کو سراہا۔تقریب میں پاکستانی سفیر عمان چوہدری عمران علی، ڈاکٹر خدیجہ السلمی، ڈائریکٹر جنرل نجی سکولز وزارت تعلیم عمان اور پاکستانی و عمانی برادری نے شرکت کی۔ پاکستان سکول سسٹم کے پہلے ہی عمان میں سات کیمپسز ہیں جن میں صبح اور شام کے اوقات میں 8500 سے زائد طلبا زیر تعلیم ہیں ،یہ نئی اسٹیٹ آف دی آرٹ کیمپس کنڈرگارٹن سے لے کر اے لیول تک 3000 طلبا کو تعلیم فراہم کرے گی۔