تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی،تعلیم وصحت کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے، وفاقی وزیر قانو ن اعظم نذیر تارڑ کا کانووکیشن سے خطاب

Minister of Law and Justice Azam Nazir Tarar
Minister of Law and Justice Azam Nazir Tarar

لاہور۔28اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر قانو ن وانصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر دنیا کی کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی، تعلیم انسان کی شخصیت کو نکھارتی ہے،پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود اورہمارے اسکالرز ملک وبیرون ممالک علم کا نور پھیلا رہے ہیں

،تعلیم و صحت کا فروغ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار اتوار کے روز یہاں ایوان قائداعظم نظریہ پاکستان جوہر ٹائون میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا،کانووکیشن میں یونیورسٹی سے مختلف تعلیمی پروگرامز میں پاس ہونے والے 600سے زائد طلباوطالبات میں ڈگریاںا ور نمایاں تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 100سے زائد طلبہ کو گولڈ میڈلزسے نوازا گیا۔

کانووکیشن میں وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، رجسٹرار راجہ عمر یونس،ڈاکٹر حاجرہ ، معین الدین ہاشمی ،فیکلٹی ممبران طلباو طالبات اور ان کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر قانو ن و انصاف نے کامیاب طلبہ اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیر دنیا کی کوئی قوم ومعاشرہ ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا، تعلیم ہی کامیابی کا واحد راستہ ہے ، تعلیم یافتہ شخص ملک کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں باصلاحیت افراد کی کمی نہیں ،ہمارے پی ایچ ڈی اسکالرز پوری دنیا میں علم کا نور پھیلا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی عوام دوست پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم و صحت کا فروغ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، محمد شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب سکول ایجوکیشن کی ترقی اور امتحانی نظام کی ری سٹرکچرنگ کیلئے گراں قدر خدمات انجام دیں۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے نصف صدی پوری کر لی ہے جس پر ان کی انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے، 1974ء میں قائم ہونے والی اس یونیورسٹی نے تعلیمی میدان میں گراں قدر خدمات انجام دیں اور کم و بیش پچاس لاکھ طلبہ اب تک گریجویٹ ہو چکے ہیں جو اس اعلی تعلیمی ادارے کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وفاقی وزیر نے یکساں نظام تعلیم کے حوالے سے کہا کہ یہ ہر شخص کا بنیادی حق ہے، دو الگ نظام تعلیم رائج ہونے سے فاصلے بڑھے ہیں لیکن فاصلاتی نظام تعلیم کے حوالے سے اگر جائزہ لیا جائے تو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا کام نمایاں نظر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم کی کامیابی کیلئے خوبصورت عمارت کی نہیں بلکہ ہنر مند استاد کی ضرورت ہوتی ہے جو کامیابی کا ماڈل ہوتا ہے۔قبل ازیں وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ڈاکٹر ناصر محمود نے یونیورسٹی کے حوالے سے مفصل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصف صدی کے دوران یونیورسٹی سے لاکھوں طلبہ علم حاصل اور تحقیق کے شعبے میں بھی قابل ذکر کام کیا جا چکا ہے

، قومی تحقیقی عمل میں یونیورسٹی کا اپنا اعزاز ہے ، تعلیمی دائرہ کار کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 36 ممالک کے طلبہ بھی اس یونیورسٹی سے منسلک اورکئی ممالک سے تعلیمی معاہدے بھی کر رکھے ہیں ،اسی طرح علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں روسی ، ترکی اور چینی زبانوں کے سنٹرز بھی قائم کئے گئے ہیں۔

کارکردگی کے حوالے سے وائس چانسلر نے کہا کہ خصوصی افراد ، شہداء کے بچوں اور خواجہ سراء کیلئے مفت تعلیم کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، علاوہ ازیں جیلوں میں 12 سو سے زائد قیدی بھی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ کانووکیشن میں مہمان خصوصی وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے نمایاں تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے طلبہ میں گولڈ میڈل اور ڈگریاں تقسیم کیں۔