اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو اہم قومی ایشوز کے حوالے سے قانون سازی میں حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے، پارلیمنٹ میں تمام بل قانون کے مطابق پاس ہوئے ہیں کوئی بھی بل واپس نہیں لیا جائے گا، اپوزیشن کوئی ترمیم چاہتی ہے تو سینیٹ میں پیش کرے حکومت ان کی مناسب تجاویز پر ضرور غور کرے گی، ایوان کے تقدس کا احترام کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، اب ایوان میں کوئی ہنگامہ آرائی کرے گا تو میں اس کے خلاف ایکشن لوں گا۔
اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بل منظور کرنے کیلئے تمام طریقہ کار کو اختیار کیا گیا تھا، بل کمیٹیوں کے پاس بھی گئے تھے اسلئے بل واپس نہیں لئے جائیں گے، چاہتے ہیں کہ اپوزیشن قانون سازی میں اپنی مکمل ان پٹ دے حکومت ان کی مناسب تجاویز پر ضرور غور کرے گی۔ اسد قیصر نے کہا کہ مفاد عامہ اور اہم قومی ایشوز کے حوالے سے قانون سازی پر کھل کر بحث ہونی چاہیے، پارلیمنٹ میں کوئی بھی بل غیرقانونی طور پر پاس نہیں کیا گیا، زیادہ تر بل اپوزیشن کے اتفاق رائے سے پاس ہوئے ہیں، کوشش کر رہے ہیں کہ قانون سازی میں حکومت اور اپوزیشن کی ان پٹ ہو، اپوزیشن کوئی ترمیم چاہتی ہے تو کمیٹی کے سامنے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ایوان کی کارروائی میں خلل سے بچنے اور اس کے مستقل حل کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے،
ٹی او آرز میں نہیں بلکہ کمیٹی بیٹھ کر بنائے گی لیکن رولز معطل کرنا ہاﺅس کا اختیار ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کے معطلی کے فیصلہ سے متعلق سوال کے جواب میں اسد قیصر نے کہا کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث ارکان کے خلاف ایکشن لینے کے حوالے سے میں نے وزیراعظم عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کو اعتماد میں لیا تھا، مجھے کہا گیا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کی ایک مشترکہ کمیٹی بنائی جائے جو ذمہ داروں کی نشاندہی کرے، اپوزیشن کے مطالبے پر میں نے کمیٹی بنائی تھی، مجھے ہاﺅس قانون کے مطابق چلانا ہے اب ایوان میں کوئی بھی ہنگامہ آرائی کرے گا تو میں ایکشن لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کے تقدس کا احترام کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے، ارکان پارلیمنٹ قوم کیلئے رول ماڈل ہوتے ہیں اسلئے میری تمام ارکان سے درخواست ہے کہ وہ آئندہ کوئی بھی ایسا کام نہ کریں جس سے قوم کو مایوسی ہو، حکومت اور اپوزیشن ایوان کا تقدس کا خیال نہ کر سکیں تو سپیکر کیا کر سکتا ہے، جب حکومت اور اپوزیشن نہیں مانتی تو میں صرف اجلاس ملتوی کر سکتا ہوں۔