توانائی کے شعبے میں آئندہ چار سال میں گردشی قرض کا خاتمہ حکومتی ترجیح ہے، آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی معاہدوں سے 1333ارب روپے کی بچت ہوئی ہے ، وفاقی وزیر اویس احمد خان لغاری

113

اسلام آباد۔4مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں آئندہ چار سال میں گردشی قرض کا خاتمہ حکومتی ترجیح ہے، بجلی کی فی یونٹ اوسط قیمت 4.96 روپے کم ہوئی ہے، آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی معاہدوں سے 1333ارب روپے کی بچت ہوئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں وزیراعظم کی زیرصدارت حکومت کے ایک سال کی کارگردگی کے حوالہ سے منعقدہ خصوصی اجلاس کے دوران کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، پچھلے سال جون میں بجلی کی اوسط قیمت تقریبا 48ً روپے، 70 پیسے تھی، موجودہ حکومت کی بہتر گورننس، پالیسز اور انٹرسٹ ریٹس کم ہونے کی وجہ سے آج اوسطا بجلی کی قیمت چار روپے 96 پیسے کم ہو چکی ہے ،انڈسٹری کا ریٹ جون 2024 کی نسبت 11 روپے اور 69 پیسے کم ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں نے 104 ائی پی پیز سے معاہدے کیے ، جن میں سے 18 حکومت اور تقریبا 86 انڈیپینڈنٹ پاور سیکٹر کے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں ٹاسک فورس نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کے بعد ان میں میں سے فرنس آئل پرچلنے والے پانچ آئی پی پیز کو بند کر دیا گیا ہے،14 آئی پی پیز اور بگاس سے چلنے والے آٹھ انڈیپینڈنٹ پاور پلانٹس کے ساتھ ریویو کا فیصلہ وفاقی کابینہ منظور ی دے چکی ہے جس سے ایک ہزار 333 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگلے چند سالوں میں بغیر اضافی بوجھ کے کنزیومر پر سیکولر ڈیٹ کے خاتمہ کے لئے ایک باقاعدہ ڈیٹیل پروگرام تشکیل دیا گیا ہے ،بجلی سہولت پیکج کے ذریعے پچھلے تین مہینے میں ہر اضافی یونٹ استعمال کرنے کی قیمت 48 روپے تھی جبکہ اب 26 روپے یونٹ ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پچھلی حکومت کے 2018 سے 2022 کے دوران 1580 ارب روپے کے گردشی قرضوں کا اضافہ ہوا، موجودہ حکومت نے اس اضافہ کو زیرو تک لانے کا عزم کیا ہوا ہے، انشااللہ رواں سال اس میں اضافہ نہیں ہوگا اورآئندہ چار سال میں گردشی قرض کا خاتمہ حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔

آئندہ جتنی بھی اضافی بجلی سسٹم میں لی جائے گی وہ کمپٹیشن کے ذریعے پرائیویٹ سیکٹر ایک دوسرے سے خریدے گا جس کا فائدہ صارفین کو ہو گا، رواں سال انڈیپینڈنٹ مارکیٹ آپریشنز کا اغاز ہو جائے گا جو کئی دہائیوں سے ہمارے پاور سیکٹر کا ایک خواب رہا ہے۔