ثاقب نثار چیف جسٹس آف ان جسٹس آف پاکستان تھے، ان کے سارے فیصلے ادارے کی تضحیک کا باعث بنے، عمران خان ملکی تاریخ کا پہلا صادق و امین ہے جو پورا ڈیکلیئر نہیں ہوا، یہ والد بھی آدھا اور صادق و امین بھی آدھا ہے، مریم اورنگزیب

284

اسلام آباد۔14مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ثاقب نثار چیف جسٹس آف ان جسٹس آف پاکستان تھے، انہیں پتہ ہے کہ ان کے سارے فیصلے ادارے کی تضحیک کا باعث بنے، عمران نیازی ملکی تاریخ کا پہلا صادق و امین ہے جو پورا ڈیکلیئر نہیں ہوا، یہ والد بھی آدھا اور صادق و امین بھی آدھا ہے، چیف الیکشن کمشنر اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے والا آج کہتا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر آج پی ٹی آئی والے الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں تو پھر یہ الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ کیس کے فیصلوں کے ساتھ بھی کھڑے ہیں جو یہ ڈیکلیئر کرتے ہیں کہ عمران خان نے خیرات کے پیسے سیاست کے لئے استعمال کئے، اپنے چپڑاسیوں کے ذریعے فارن فنڈنگ منگوائی، توشہ خانہ سے تحائف چوری کئے، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے توشہ خانہ کی پالیسی بدلی۔

منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے تمام صوبوں کو رمضان المبارک کے دوران مفت آٹے کی فراہمی کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی ہے، حکومت پنجاب نے وزیراعظم کی ہدایت پر یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے مفت آٹا غریب لوگوں کو فراہم کرنے کی شروعات کی ہیں۔ وزیراعظم نے مفت آٹے کی فراہمی کو شفاف طریقے سے ممکن بنانے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اس پورے عمل کی نگرانی کرے گی، صوبائی سطح پر بھی مانیٹرنگ شفاف طریقے سے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مفت آٹا پیکیج کی نگرانی وزیراعظم خود کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 8 کروڑ افراد کو مفت آٹا فراہم کیا جائے گا، اس میں مزید اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت ایک ایسے وقت میں غریب عوام کو مفت آٹے کی فراہمی کا پیکیج دے رہی ہے جب عمران خان کے شروع کردہ آئی ایم ایف پروگرام سے حکومت کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی سیاست کو پاکستان کے عوام مسترد کر چکے ہیں، اسے خود بھی معلوم ہے کہ اس کی غلیظ اور گھٹیا سیاست ختم ہو چکی ہے، جس وقت عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہو رہی تھی اس وقت یہ بند کمرے میں بیٹھ کر چیف آف آرمی سٹاف کی منتیں ترلے کر رہے تھے اور جب ان کی بات نہ مانی گئی تو انہوں نے سائفر پر کھیلنے کی سازش کی۔ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کو کبھی عالمی سازش قرار دیا، کبھی کہا کہ امریکہ نے سازش کی ہے اور پھر یہ سازش کی کہانی جنرل باجوہ سے ہوتی ہوئی یہ محسن نقوی پر ختم ہوئی۔

انہوں نے اس پر امریکہ سے معافیاں بھی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی سائفر کی کہانی پر انہوں نے قومی اسمبلی توڑی، سپریم کورٹ نے اس پر فیصلہ دیا کہ قومی اسمبلی کو غلط توڑا گیا ہے، پارلیمنٹ دوبارہ بحال ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو چار سال معاشی تباہی سے دوچار کیا، انہوں نے مارچ 2022ءمیں پٹرول پر سبسڈی دے کر آئی ایم ایف پروگرام معطل کر دیا اور ملک کو دیوالیہ پن کے قریب پہنچا دیا تھا، ہم آئی ایم ایف کو دوبارہ ٹیبل پر لائے، سیلاب کے دوران پاکستان کے عوام کو ریلیف دینے کے لئے شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ بات چیت شروع کی اور کہا کہ ہم آپ کی سخت شرائط نہیں مان سکتے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک میں مہنگائی کے حالات کا ذمہ دار عمران خان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود اسمبلیاں توڑی اور اس کے بعد کہا کہ میں لانگ مارچ کر رہا ہوں۔ انہوں نے لانگ مارچ میں اپنے آپ کو گولی مروائی، ایک ماں کی گود اجڑی، ان کے کنٹینر کے ساتھ ٹکر لگ کر ایک صحافی صدف شہید ہوئیں۔ پولیس کانسٹیبل کو ان کے عہدیدار کے گھر سے گولی لگی، اس کے چھ بچے یتیم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ظل شاہ کی ڈیڈ باڈی راجہ شکیل کی گاڑی میں ڈال کر ہسپتال پہنچائی گئی، راجہ شکیل کو زمان پارک میں پناہ دے رکھی تھی، سب کو پتہ تھا کہ دو دن پہلے یہ کارروائی ہوئی ہے، یاسمین راشد کو بھی معلوم تھا لیکن انہوں نے کسی کو اس بارے میں آگاہ نہیں کیا اور اس شخص نے اس کی لاش پر بھی سیاست کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس شخص کو پتہ ہے کہ اس کی غلیظ سیاست دفن ہو چکی ہے، یہ ناکام ہو چکا ہے، سائفر سے اس کی کہانی شروع ہوئی اور اب لاشوں کا منتظر ہے کہ کوئی لاش ملے جس پر وہ اپنی سیاست کرے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کل ننھی منی ریلی نکلی، عوام نے اسے مسترد کر دیا، یہ اپنی ریلی میں خود بلٹ پروف گاڑیوں میں بیٹھ کر تقریریں کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جب عدالت بلاتی ہے تو یہ عدلیہ پر حملہ آور ہوتا ہے اور جب اسے استثنیٰ مل جاتا ہے تو یہ خاموش ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی عدالت سے وارنٹ جاری ہوئے اور پھر معطل بھی ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تحریک کے لئے تو تیار ہے لیکن عدالت کے لئے بیمار اور بزرگ، ان سے ممنوعہ فنڈنگ، خیرات کے پیسے سیاست میں لگانے، بیٹی ٹیریان، توشہ خانہ کی چوری کا پوچھا جا رہا ہے، اگر انہوں نے چوری نہیں کی تو عدالت میں پیش ہو کر جواب دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی حکومت ہے جس نے توشہ خانہ کا پورا ریکارڈ پبلک کر دیا ہے اور یہ لوگ اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ پبلک ہونے سے ملکی تعلقات خراب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس اب بکنے کو کوئی کہانی نہیں، سائفر کی کہانی ختم، لانگ مارچ ختم، جیل بھرو تحریک ختم، عدلیہ سے بچو تحریک ختم، اب کیا بیچیں گے؟ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ سے چیز لے کر رکھنا اور چوری کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔ قانون کے مطابق اگر کوئی تحفہ توشہ خانہ کے رولز کے مطابق رکھا جائے تو وہ غیر قانونی نہیں لیکن اگر آپ کو کوئی تحفہ ملے اور اس کو ڈیکلیئر نہ کریں، اس کے پیسے توشہ خانہ میں جمع نہ کروائیں اور یہ تحفہ بیچ دیں تو یہ گھناﺅنا جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ کے قوانین بدلے، توشہ خانہ سے چوری کی اور تحفہ لے کر ڈیکلیئر نہیں کیا جو سنگین جرم ہے، اگر عمران خان نے یہ جرم نہیں کیا تو عدالت میں پیش ہوں اور جواب دے دیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی والے سوشل میڈیا پر مسلسل جھوٹ بولتے ہیں، عمران خان کو اپنی سوشل میڈیا ٹیم کو تفصیل دینی چاہئے کہ میں نے توشہ خانہ سے گھڑی چوری کی اور بیچنے کے بعد قانون بدل کر پیسے جمع کروائے۔ انہوں نے کہا کہ تحائف کی جعلی رسیدیں بنا کر اسے بیچنے کے بعد پیسے جمع کروانا جرم ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو شخص الیکشن کمیشن کی توہین کے کیس میں اندر گیا آج وہ کہہ رہا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ فواد چوہدری چیف الیکشن کمشنر اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کے بچوں کو قتل دینے کی دھمکی پر جیل گئے تھے، آج یہ دھمکیاں دینے والا کہہ رہا ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے عمران خان کے بدلتے بیانات کی ویڈیو بھی صحافیوں کو دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج پی ٹی آئی والے الیکشن کمیشن کے ساتھ کھڑے ہیں تو پھر یہ الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ کیس کے فیصلوں کے ساتھ بھی کھڑے ہیں جو یہ ڈیکلیئر کرتے ہیں کہ عمران خان نے خیرات کے پیسے سیاست کے لئے استعمال کئے، اپنے چپڑاسیوں کے ذریعے فارن فنڈنگ منگوائی، توشہ خانہ سے تحائف چوری کئے، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے توشہ خانہ کی پالیسی بدلی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سارے فیصلوں کے ساتھ آج پاکستان تحریک انصاف کھڑی ہے اور یہ تسلیم کرلیا ہے کہ عمران خان فارن ایجنٹ بھی ہیں اور چور بھی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پاکستان کے عوام کو ڈیم فول بنا کر گئے، آج وہ کہتے ہیں کہ مجھے بابا ڈیم کیوں کہا جاتا ہے اس لئے کہ آپ نے پاکستان کے عوام اور بچوں کا مستقبل تاریک کیا ہے۔ آپ نے خود کہا کہ آپ عمران خان سے ملتے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے سوال کیا کہ آپ کس حیثیت سے عمران خان سے ملتے تھے، آپ کا کانفلیکٹ آف انٹرسٹ تھا، آپ نیب نیازی گٹھ جوڑ میں ملوث تھے۔

انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار جس عہدے پر تھے، اس پر قانون اجازت نہیں دیتا کہ وہ اس طرح کی ملاقاتیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے عمران خان کو صادق و امین ڈیکلیئر کیا اور اب کہہ رہے ہیں کہ میں نے پورا صادق و امین ڈیکلیئر نہیں کیا، یہ ملکی تاریخ کا پہلا صادق و امین ہے جو پورا ڈیکلیئر نہیں ہوا، عمران خان اتنا جھوٹا شخص ہے جس کو صادق و امین ڈیکلیئر کرنے والا شخص بھی کہتا ہے کہ میں نے پورا صادق و امین ڈیکلیئر نہیں کیا، یہ والد بھی آدھا ہے اور صادق و امین بھی آدھا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ثاقب نثار نے عمران خان کا گھر غلط ریکارڈ پر ریگولرائز کروایا، پی ٹی آئی کی الیکشن کمپین چلائی اور کہتے ہیں کہ دوسروں کے بچے بے ادب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کے بچے بے ادب نہیں آپ کے تضحیک آمیز فیصلوں کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے جس کا اعتراف آپ نے خود کیا ہے کہ میں نے غلط فیصلے کئے تھے جو ادارے کی تضحیک کا باعث بنے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز بہادری کے ساتھ میدان میں موجود ہیں۔ ثاقب نثار چیف جسٹس آف پاکستان کے اعلیٰ منصب پر فائز رہے ہیں، ان پر الزامات لگے ہیں، انہیں معلوم ہے کہ ان پر لگنے والے الزامات سچے ہیں اسی لئے وہ اعتراف کر رہے ہیں کہ وہ عمران خان سے ملے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کے فیصلوں سے پاکستان کی آئندہ آنے والی نسلوں کا مستقبل کمپرومائز ہوا ہے۔ ثاقب نثار کے دل کو پتہ ہے کہ آپ چیف جسٹس آف ان جسٹس آف پاکستان تھے۔ انہیں پتہ ہے کہ ان کے سارے فیصلے ان کے ادارے کی تضحیک کا باعث بنے ہیں۔

انہوں نے اپنے قلم سے تضحیک آمیز فیصلے کئے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز پاکستان کے بائیس کروڑ عوام کے سامنے الزام نہیں لگا رہیں بلکہ ثبوت پیش کر رہی ہیں جسے آپ مان بھی رہے ہیں، آج تک کسی نے اس کی نفی نہیں کی، سب اعتراف کر رہے ہیں، کوئی نہیں کہہ رہا کہ یہ نہیں ہوا تھا۔ ثاقب نثار خود کہہ رہے ہیں کہ میں نے صادق و امین کا پورا فیصلہ نہیں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے اپنے ادارے اور منصب کی بے ادبی کی، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی تضحیک ہو رہی ہے اور ان پر جو الزامات لگ رہے ہیں ان کے پاس ثبوت ہیں تو وہ سامنے لے آئیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ثاقب نثار نے پاک کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر کو بند کیا، لوگوں کے کڈنی کے آپریشن رک گئے، کئی لوگوں کی ہلاکتیں ہوئیں، جن کے آپریشن نہیں ہوئے وہ زندگی کی بازی ہار گئے، کیا ان کے ورثاءآپ کو دعائیں دیں گے یا بدعائیں؟ ایک چلتا پھرتا ہسپتال آپ نے اپنی انا اور فائدے کی خاطر بند کر دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے چار سال معیشت کو تباہ کیا، لوگوں کو غریب کر گئے، بے روزگار کیا، آٹا، چینی، بجلی، گیس اور ادویات تک مہنگی کر دیں، یہ شخص چاہتا ہی نہیں کہ پاکستان کے عوام کو ریلیف ملے، یہ شخص کہتا ہے کہ وہ وزیراعظم بنے گا کیونکہ اسے مزید چوریاں کرنی ہیں اور ملک کو مزید تباہ کرنا ہے۔ اس کی بیگم نے مزید ہیرے لینے ہیں، 190 ملین کو 290 ملین کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں تو انہوں نے دی نہیں، انہوں نے کشکول توڑنا تھا اور ملک کا تاریخی قرضہ لے کر چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام جانتی ہے کہ ملک کو مہنگائی سے ہمیشہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف نے نکالا ہے۔ نواز شریف نے بائیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی، ملک کی تمام اکائیوں کو آپس میں جوڑا، سڑکیں بنائیں، کاروبار بنائے، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا جبکہ دوسری طرف عمران خان پنجاب کے اندر بیٹھ کر لوگوں کو تشدد پر اکساتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو بھی پتہ ہے کہ جس میٹرو پر بیٹھ کر اس نے سکول، کالج، یونیورسٹی اور روزگار پر جانا ہے، وہ پبلک ٹرانسپورٹ صرف شہباز شریف بنا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بہروپیا ہے، یہ سازشی ہے، پہلے بھی یہ ڈی چوک پر بیٹھ کر منتخب وزیراعظم کو ہٹانے کی سازشوں میں ملوث تھا اور ایمپائر کے اشارے کا انتظار کر رہا تھا، عوام اسے اچھی طرح جانتی ہے۔ اب پنجاب کے الیکشن ہو رہے جس میں یہ اپنی سیاست چمکانا چاہ رہا ہے، کل لاہور میں ننھی منی ریلی کو عوام نے مسترد کر دیا ہے، اب اس کی کوئی سیاسی چال کامیاب نہیں ہو سکتی۔

یہ ملک میں انارکی اور سول وار چاہتا ہے، کمرے میں بیٹھ کر لوگوں کی لاشیں گرتا دیکھنا چاہتا ہے، پی ٹی آئی کی پوری قیادت لاہور میں گھروں میں بیٹھ کر تماشا دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان عمران خان کی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے۔