38.8 C
Islamabad
بدھ, مئی 14, 2025
ہومقومی خبریںثمینہ عارف علوی کی طرف سے خواتین میں چھاتی کے سرطان...

ثمینہ عارف علوی کی طرف سے خواتین میں چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی کے فروغ میں میڈیا کے مثبت کردار کی تعریف

- Advertisement -

اسلام آباد۔30اگست (اے پی پی): صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ بیگم ثمینہ عارف علوی نے دور دراز علاقوں میں خواتین کو چھاتی کے سرطان کی جلد تشخیص کے لیے رضاکارانہ طور پر اپنا معائنہ خود کرنے کی ترغیب دینے کے لیے آگاہی مہم کو فروغ دینے میں میڈیا کے تعاون کو سراہا۔

بدھ کو اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے خاص طور پر ملک کے دور دراز علاقوں میں خواتین اور لڑکیوں کو بریسٹ کینسر کی علامات، خود جانچ، تشخیص اور علاج کے اختیارات کے بارے میں حساس بنانے کے لئے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے مسلسل عوامی آگاہی مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیا۔

- Advertisement -

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں خواتین میں چھاتی کے سرطان کی تشخیص اور علاج کے بارے میں مناسب آگاہی کا فقدان ہے جس کی وجہ کثیر الجہتی رکاوٹیں ہیں، تاہم اب خواتین بہت زیادہ پراعتماد ہیں اور ابتدائی مراحل میں ڈاکٹروں سے رجوع کرتی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیہی علاقوں میں دستیاب صحت کی سہولیات تک خواتین کی رسائی میں رکاوٹ بننے والے سماجی، نفسیاتی اور ثقافتی عوامل پر بھی زیادہ توجہ دینی چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دور دراز علاقوں میں خواتین آگاہی مہمات میں بنیادی ہدف ہونی چاہئیں، انہیں چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے کیونکہ وہ آگاہی کی کمی کی وجہ سے علامات کو نظر انداز کرتی ہیں جو بیماری کے پھیلائو کا باعث بنتی ہیں اور مہلک ثابت ہوسکتی ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے ذہنی صحت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور ذہنی صحت کے پروفیشنلز کی تعداد میں اضافے اور استعداد کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ انہیں ذہنی صحت کی خرابیوں کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے تربیت دی جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دستیاب ماہرین نفسیات کی مجموعی تعداد 500 سے 600 کے درمیان ہے جو تسلی بخش نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ڈپریشن جیسے نفسیاتی مسائل میں مبتلا افراد کو علاج کے مقاصد کے لئے متعلقہ ڈاکٹروں اور گروپوں کی مشاورتی خدمات فراہم کرنے کا اقدام شروع کیا ہے۔انہوں نے ذہنی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لئے مشترکہ خاندانی نظام کو اپنانے پر بھی زور دیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال ملک کی نوجوان آبادی میں ڈپریشن، اضطراب اور دیگر مسائل کا اہم سبب ہے۔ خصوصی افراد کے حقوق کے تحفظ کے لئے آگاہی مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا وژن معاشرے میں کمزور افراد کے حالات کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خصوصی افراد کی فلاح و بہبود ایک بڑا چیلنج ہے اور معاشرے کے تمام طبقوں کو مل کر اس کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=384314

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں