جانوروں کی قربانی کے انتظامات سے متعلق پاکستان حج مشن اوراسلامی ترقیاتی بنک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

117

جدہ۔21جون (اے پی پی):پاکستان حج مشن اوراسلامی ترقیاتی بینک (آئی ڈی بی) کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے گئےہیں جس کے مطابق پاکستانی حاجیوں کی طرف سے حج کے موقع پر شرعی اصولوں کے مطابق جانوروں کی قربانی کے انتظامات اسلامی ترقیاتی بینک کرے گا ۔ پاکستانی حاجیوں کے لئے قربانی کی رقم 849 سے کم کر کے 809 ریال کر دی گئی ہے ۔ مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے موقع پر ڈی جی حج مکہ ابرار مرزا ، ڈائریکٹر ساجد منظور اسدی اور اسلامی ترقیاتی بینک کے ایم ڈی اور نمائندے موجود تھے ۔

ڈائریکٹر حج ساجد منظور اسدی نے اے پی پی کو بتایا کہ آئی ڈی بی کے ساتھ طے پانے والایم او یو ان سرکاری سکیم کے حاجیوں کے لئے ہے جنہوں نے قربانی کی رقم جمع کرا رکھی ہے ۔ ہم نے ان کو بتایا ہے کہ ہمارے بعض عازمین ایسے بھی ہیں جو اس وقت جلدی کی وجہ سے یا رقم نہ ہونے کی وجہ سے پیسے جمع نہیں کرا سکے۔ آئی ڈی بی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ جن پاکستانی عازمین نے قربانی کی جمع نہیں کرائی ان کو بھی قربانی کی رقم جمع کرانے کے لئے 5 ذوالحج تک کا وقت دیا جائے گا۔

ساجد منظور اسدی نے بتایا کہ ہماری درخواست پر قربانی کی رقم 40 ریال کم کی گئی ہے اور قربانی کے تمام تر امور اسلامی ترقیاتی بینک سرانجام دے گا ۔ انہوں نے ہمیں قربانی کے طریقہ کار سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ قربانی کو شرعی اصولوں کے مطابق یقینی بنایا جائے گا ۔ قربانی کا جانور بھی مقررہ معیار کے مطابق ہوگا ۔ ماہر حیوانات اور علماء پر مشتمل ٹیم اس معیار کو معائنہ کے بعد منظور کرے گی ۔ ہر قربانی کے کوپن کی قربانی یقینی ہوگی کیونکہ یہ سعودی حکومت کا پراجیکٹ ہے ۔ ہر حاجی کو اس قربانی کی اطلاع بھی دی جائے گی ۔

اسلای ترقیاتی بینک نے ہمارے ساتھ اپنا سسٹم شیئر کیا ہے جس میں ہم ہر حاجی کا نام ، موبائل نمبر اور دیگر معلومات ڈالیں گے ۔ جب قربانی ہوگی تو حاجی کو اس کی اطلاع دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ قربانی کا یہ نظام شفاف ، شرعی اور حفظان صحت اصولوں کے مطابق ہے ۔ انہوں نے ہمیں یہ بھی کہا ہے کہ بعض پرائیویٹ لوگ حاجیوں سے کہتے ہیں کہ وہ ان کی طرف سے قربانی کریں گے حالانکہ یہ سعودی قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے ۔ ایسے لوگ تمام تقاضے پورے نہیں کرتے ۔ ایسے لوگ قربانی کا گوشت ضائع کرتے ہیں ۔

جبکہ اسلامی ترقیاتی بینک کے ذریعہ ہونے والی قربانی کاگوشت پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کے مستحق لوگوں کو بھجوایا جاتا ہے ۔ پرائیویٹ لوگوں کے ذریعہ قربانی کرنے سے رقم ضائع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے ان کے جانوروں کے بھی معیاری ہونے کی کوئی ضمانت نہیں ہوتی اور پھر اگروہ کسی کی رقم لے کر بھاگ جائیں توان کی پکڑ مشکل ہو جاتی ہے ۔ڈائریکٹر حج مکہ نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہر حاجی کی قربانی کی رقم اپنی صحیح جگہ پر لگے اور کسی قسم کا مسلہ نہ ہو۔