اسلام آباد۔5مئی (اے پی پی):نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن (این پی او) نے ایشین پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن (اے پی او) ٹوکیو، جاپان کے اشتراک سے جیم سٹون سیکٹر کی ترقی کے لئے تکنیکی معاونت کے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ تھائی لینڈ کے جیمز اینڈ جیولری انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین کے ساتھ مشاورت اور ورکشاپس میں قیمتی پتھروں کی شناخت، سرٹیفکیشن، کٹنگ اور پالش کی تکنیک پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پشاور، گلگت، اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور میں منعقد ہونے والے سیشنز کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کی استعداد کار میں اضافہ کرنا اورعلم کے تبادلے اور ہنرمندی کی ترقی کے ذریعے معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
اس پروگرام میں صنعت کے پیشہ ور افراد، ایسوسی ایشنز اور بین الاقوامی ماہرین شامل ہیں، جو جواہرات اور زیورات کے شعبے میں تعاون اور معاشی خوشحالی کو فروغ دیتے ہیں۔ ماہرین نے اسٹیک ہولڈرز کی استعداد کار بڑھانے، وسیع تر تعاون کی راہ ہموار کرنے اور پائیدار معاشی خوشحالی کی جانب پیش رفت کے لیے علم اور ہنر مندی اور طریقوں کا تبادلہ کیا۔ پروگرام کے مقاصد میں قیمتی پتھر کی مصنوعات میں بین الاقوامی معیار کو فروغ دینا، پتھروں کی تراش خراش ، پالش کے عمل ، ڈیزائننگ اور ہیٹنگ تکنیک کا جامع علم فراہم کرنا اور قیمتی پتھروں کی قدر اور کاروباری شعبوں میں بہترین طریقوں اور تکنیکی ترقی کی سمجھ بوجھ میں اضافہ شامل ہیں۔
اس کا مقصد متعلقہ اداروں، ایسوسی ایشنز، صنعت کے ماہرین، اس شعبے میں شامل کاروباری پیشہ ور افراد کو بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مربوطکرنا بھی ہے تاکہ وہ شعبے کی جدید ترین تکنیک اور عوامل کو سیکھ سکیں اور شعبے کی مجموعی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو سکے۔ ایشین پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن، ٹوکیو، جاپان کی ٹیم کی قیادت پروگرام آفیسر نے کی، ان کے ہمراہ جیمز اینڈ جیولری انسٹی ٹیوٹ، تھائی لینڈ کے سینئر بین الاقوامی ریسورس پرسنز بھی موجود تھے۔
وفد نے پشاور، گلگت، راولپنڈی، اسلام آباد اور لاہور میں مشاورتی سیشن ز منعقد کیے۔ پشاور میں وفد نے جیمز اینڈ جیولری ٹریننگ سینٹر (جی اینڈ جے ٹی سی)، کے پی ٹیوٹا، جیمز اینڈ جیولری سینٹر آف ایکسیلینس، یو ای ٹی پشاور اور جیم اسٹون مارکیٹ کا بھی دورہ کیا۔ وفد نے پی جی ایم اے ایسوسی ایشن کے تعاون سے گلگت بلتستان انتظامیہ کے تحت لیپیدری ٹریننگ سینٹر کا بھی دورہ کیا اور سیشنز منعقد کیے اور بعد ازاں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن، لاہور کا دورہ کیا۔