جبری تبدیلی مذہب کیلئے وزارت انسانی حقوق کا مسودہ وزارت مذہبی امور میں زیر غور ہے، وفاقی وزیر مذہبی امور

125

اسلام آباد۔13ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ جبری تبدیلی مذہب کیلئے وزارت انسانی حقوق کا مسودہ وزارت مذہبی امور میں زیر غور ہے، مجوزہ قانون کے تمام دینی ، آئینی اور سماجی پہلوؤں کا باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں تاہم تبدیلی مذہب کیلئے کوئی عمر کی قید بھی نہیں رکھی جاسکتی۔

وزارت مذہبی امور کی طرف سے پیر کو جاری بیان کے مطابق پیر نور الحق قادری نے کہا کہ جبری تبدیلی مذہب کیلئے وزارت انسانی حقوق کا مسودہ وزارت مذہبی امور میں زیر غور ہے، مجوزہ قانون کے تمام دینی ، آئینی اور سماجی پہلوؤں کا باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون سے متعلق مذہبی طبقات اور اقلیتی اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ رابطہ میں ہیں، تمام متعلقہ فریقوں کے تحفظات کا ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں زبردستی تبدیلی مذہب کی کوئی گنجائش نہیں تاہم تبدیلی مذہب کیلئے کوئی عمر کی قید بھی نہیں رکھی جاسکتی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبہ سندھ سے زبردستی تبدیلی مذہب کے مبینہ واقعات پاکستان کیلئے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، اپنی مرضی اور رغبت سے کسی بھی عمر میں اسلام قبول کیا جاسکتا ہے، زبردستی اور جبر سے مذہب کی تبدیلی کسی بھی عمر میں قابل قبول نہیں۔