جدید ذرائع آبپاشی سے گندم کی25 سے30من کی بجائے 50 سے60من فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے، ترجمان آری

183
Wheat Cultivation

فیصل آباد۔ 04 جنوری (اے پی پی):ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے مطابق جدید ذرائع آبپاشی استعمال کرنیوالے کاشتکاروں کی پیداوار روائتی ذرائع پر انحصار کرنے والے کاشتکاروں کے مقابلے میں دو گنا اورعام کاشتکاروں کی نسبت 25 سے30من فی ایکڑ گندم کی بجائے 50 سے60من فی ایکڑ تک ہو سکتی ہے

جبکہ اسی طرح دیگر زرعی اجناس کی پیداوار میں بھی اضافہ کیاجاسکتاہے لہٰذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ بھی روائتی ذرائع پر انحصارکی بجائے جدید ذرائع آبپاشی سے استفادہ کریں تاکہ ان کی فی ایکڑ پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو سکے۔

انہوں نے کہاکہ اگرچہ فیصل آباد سمیت پنجاب میں بالخصوص جبکہ ملک بھر میں بالعموم گندم کا زیرکاشت 90 فیصد رقبہ آبپاش ہے مگر پھر بھی نظام آبپاشی کا درست استعمال نہ ہونے، پانی کے ضیاع اور ٹیل تک پانی کی کم مقدار پہنچنے سے فصلات کو ضرورت کے مطابق پانی نہ ملتاہے جس سے فصل کی پیداوار کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ پانی کی کمی کامسئلہ آہستہ آہستہ بڑھتا جارہاہے لہٰذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ ماہرین اصلاح آبپاشی اور زرعی سائنسدانوں کی ہدایات کے مطابق جدید ذرائع آبپاشی سے استفادہ کریں تاکہ پانی کی کمی سے نمٹنے اور اچھی پیداوارحاصل کرنے میں مدد مل سکے۔