برلن۔17اکتوبر (اے پی پی):جرمن حکومت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کے بعد ملک کے متعدد شہروں میں لوگوں نے اسرائیلی پرچم نذر آتش اور دیواروں پر یہود مخالف نعرے تحریر کر دیئے۔مقامی میڈیا نے پولیس اور حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جرمنی کے متعدد شہروں میں اسرائیلی پرچم گرائے گئے اور ان کو نذر آتش کر دیاگیا۔
جرمن ٹی وی چینل کے مطابق صرف نارتھ رائن۔ویسٹ فیلیا اور بیڈن۔ورٹمبرگ ریاستوں کے12 شہروں میں اسرائیلی پرچم پر حملوں کے واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ پیر کی رات آچن کے سٹی ہال کے باہر کھمبے پر لہرائے گئے اسرائیلی پرچم کواتار کر نذر آتش کر دیا گیا ، ایک اور شہر وِٹن میں اسرائیلی پرچم کو اتارے جانے کے بعد لگایا گیا تواسے دوبار اتار دیا گیا ، بیڈ سیکنگن میں ایک پروٹسٹنٹ چرچ کے باہر لہرائے گئے اسرائیلی پر چم پر انڈے برسائے گئے۔
پیرنا (سیکسنی) شہر میں جھنڈا پھاڑنے کی کوشش کو پولیس افسران نے ناکام بنادیا۔ مینز (رائن لینڈ۔پلیٹینیٹ)، ایرفرٹ (تھورنگیا)، سٹرالسنڈ (میکلنبرگ۔ویسٹرن پومیرانیا) اور اسٹیڈ (لوئر سیکسنی) سمیت دیگر مقامات پر اسرائیلی پرچم اتارے اور پھاڑ دیئے گئے۔سٹیڈ کے میئر سوینکے ہارٹلف نے بیان میں شہر کے سٹی ہال پراسرائیلی پر چم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس سے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
انہوں نےکہا کہ شہر اسرائیل کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار جاری رکھے گا اور اس حملے کے باوجود سٹی ہال پر اسرائیلی پرچم لہرائے گا۔ جرمنی میں پرچم کی بے حرمتی کی سزا 3 سال تک قید ہے۔ جرمن پولیس کے مطابق اسرائیلی پرچم کے خلاف کارروائیوں کے علاوہ دیوار برلن کے ٹکڑوں پریہود مخالف جرمن نازی پارٹی کے سواستیکاکے نشان بنائے گئے اور یہودیوں کو مار ڈالو کے الفاظ لکھے گئے ۔
یاد رہے کہ جرمن حکومت نے حماس کی کارروائی کے بعد اسرائیل کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے برینڈن برگ گیٹ کو اسرائیلی پرچم کے رنگوں سے روشن کیا تھا۔جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پرچم پر حملوں میں زیادہ تر غیر ملکی تارکین وطن کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔