ملتان۔ 30 نومبر (اے پی پی):ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی ہدایت پر معیاری کھادوں کی دستیابی اور کسانوں کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جعلی کھادوں کے مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن مزید سخت کر دیا گیا،صوبے بھر میں مانیٹرنگ کے عمل میں مزید تیزی لاتے ہوئے جعلی کھادوں کے کاروبار میں ملوث عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد جاری ہے۔
ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ جعلی کھادوں کے ذریعے کسانوں کا معاشی استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، صوبہ بھر میں جعلی کھادوں کے مکروہ دھندے میں ملوث افراد کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں،اس ضمن میں ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع عبدالحمید کی سربراہی میں وہاڑی میں جعلی کھاد فیکٹری پر چھاپہ مارا گیا اور موقع سے جعلی ڈی اے پی کے 870 بیگز کا خام مال برآمد کیا گیا،اس کے علاوہ مختلف کمپنیوں کے خالی بیگ و پیکنگ میٹیریل سمیت ساڑھے پانچ لاکھ روپے مالیت کا دیگر جعلی مال قبضہ میں لیکر بطور مال مقدمہ حوالہ پولیس کردیا گیا،ملزمان کے خلاف تھانہ صدر وہاڑی میں ایف آئی آر نمبر 2030/24 کا اندراج عمل میں لایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اسسٹنٹ فرٹیلائزر کنٹرولر نے مزکورہ جعلی کھاد فیکٹری سے برآمد ہونے والی جعلی کھادوں کے نمونہ جات حاصل کرکے کیمیائی تجزیہ کیلئے لیبارٹری بھجواکر تھانہ صدر وہاڑی میں اسسٹنٹ فرٹیلائزر کنٹرولر مظہر کلیم کی مدعیت میں ملوث چار ملزمان جن میں میاں محمد نوید،رانا محمد احسن، محبوب علی اور راو ہاشم کے نام شامل ہیں کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے جبکہ دو ملزمان محبوب علی اور را ؤہاشم کو موقع سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔