جموں و کشمیر کا تنازعہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے، پاکستان تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے پر عزم ہے ، سفیر سلجوق مستنصر تارڑ

289
پاکستان تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے پر عزم ہے ، سفیر سلجوق مستنصر تارڑ

دی ہیگ ۔28اکتوبر (اے پی پی):نیدرلینڈز میں پاکستان کے سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے، یہ 27 اکتوبر 1947 کو جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے بعد سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زیر التوا سب سے طویل تنازعات میں سے ایک ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل کے لیے پرعزم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دی ہیگ میں پاکستانی سفارتخانہ کے زیر اہتمام 27 اکتوبر2023 کو کشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر منعقدہ ایک سیمینارسے اپنے خطاب میں کیا۔ ہفتہ کو دی ہیگ میں پاکستانی سفارتخانہ سے جاری بیان کے مطابق سیمینار کے مقررین میں چیئرمین کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) الطاف حسین وانی کے علاوہ کشمیر کونسل کے چیئرمین علی رضا سید ، یورپی یونین اور نیدرلینڈز میں پاکستانی طالب علموں کی نمائندہ رامین غوری شامل تھے۔سیمینار میں غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں، ماہرین تعلیم، یونیورسٹی کے طلبا اور کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مقررین نے جموں و کشمیر تنازعہ کی تاریخی، سیاسی، قانونی اور انسانی جہت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے ساتھ یکطرفہ الحاق کے مضمرات کو بھی اجاگر کیا۔ الطاف حسین وانی نے ویڈیو لنک کے ذریعے تقریب میں شرکت کی اور بھارتی حکومت کی طرف سے آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کی وجہ سے کشمیری عوام کے مصائب اور ان کی شناخت کو لاحق خطرات کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں تنازعہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے اپنا موثر کردار ادا کریں۔

کشمیر کونسل کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی جبر کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت کے مظالم اور بھارتی غیر قانونی قبضہ میں جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر زور دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت سے اقوام متحدہ میں کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔

طالب علموں کی نمائندہ رامین غوری نے بھارتی غیر قانونی قبضہ میں جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر روشنی ڈالی اور بین الاقوامی سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال سے واضح ہے کہ اس طرح کی ناانصافیوں کا بر وقت حل کیا جائے۔سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے۔

یہ 27 اکتوبر 1947 کو جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے بعد سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں زیر التوا سب سے طویل تنازعات میں سے ایک ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل کے لیے پرعزم ہے۔

سیمنیار میں وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی مشیر محترمہ مشعال حسین کی جانب سے بھیجا گیا ایک ویڈیو پیغام اور مقبوضہ جموں و کشمیرحالیہ ظلم وستم پر مبنی ایک مائیکرو دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔سفیرسلجوق مستنصر تارڑ نے یوم سیاہ کشمیر کے مناسبت پر سفارت خانہ پاکستان کی جانب سے منعقدہ سمینار میں شمولیت پر مقررین اور شرکا کا شکریہ ادا کیا۔