جمہوریت ایک اخلاقی نظام ہے، اگر اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ دیا جائے تو جمہوریت کو نقصان ہوتا ہے، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

81
زرداری ٹولے کا مشن کرپشن اور لوٹ مار ہے ،پیپلزپارٹی کا نام نہاد لانگ مارچ شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا،عوام ظالم لٹیروں سے سندھ کی پسماندگی کا حساب لیں گے،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

اسلام آباد۔18فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ جمہوریت ایک اخلاقی نظام ہے، اگر اخلاقیات کو بالائے طاق رکھ دیا جائے تو جمہوریت کو نقصان ہوتا ہے، اگر اپوزیشن کے حق میں فیصلہ آ جائے تو سب اچھا ورنہ یہ ہر ادارے پر الزام لگاتے ہیں، سیاسی معاملے میں کوئی بھی کسی سے مدد مانگ سکتا ہے، حفیظ شیخ سینٹ کے امیدوار ہیں اور امیدوار تو ہر کسی کے پاس جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پیپلز پارٹی کے پاس 7 ممبران تھے اور پیپلز پارٹی کے 2 سینیٹرز منتخب ہوئے تھے، اگر کوئی بھی جماعت اپنی عددی اکثریت سے زیادہ سیٹیں لیتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے جمہوریت کو متنازع بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے مثیاق جمہوریت میں اوپن بیلٹ کے تحت سینٹ الیکشن کرانے پر اتفاق کیا تھا، میثاق جمہوریت کے بعد 5 سال پیپلز پارٹی نے حکومت کی اور 5 سال مسلم لیگ (ن) نے حکومت کی لیکن سینٹ الیکشن کو شفاف بنانے کے لئے آئین میں ترمیم کرنے پر دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے کوئی توجہ نہیں دی، جب مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی خود پاور میں ہوتے ہیں تو اس وقت یہ اپنے تحریری معاہدوں سے بھی مکر جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ سے رائے طلب کی ہے کہ سپریم کورٹ آئین و قانون کی روشنی میں یہ تشریح کر دے کہ کیا الیکشن کے قوانین میں آئینی ترمیم کے ذریعے تبدیل کی جا سکتی ہے یا صرف الیکشن قانون میں تبدیلی کے ذریعے ہی اوپن بیلٹ کرایا جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پیپلز پارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو امیدوار بنایا، یوسف رضا گیلانی سے زیادہ متنازع کوئی نہیں ہو سکتا، یوسف رضا گیلانی کی مقبولیت کا اندازہ تو اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ 2018ء میں ملتان سے الیکشن ہار گئے اور ان کا بیٹا بھی ہار گیا۔