جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر تعینات حوالدار بابر صدیق شہید ہو گئے، آئی ایس پی آر

ISPR
ISPR

راولپنڈی۔1اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے قیام امن مشن میں فرائض کی انجام دہی کرنے والے سپاہ کی قربانیوں کا سلسلہ جاری ہے ، جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن پر تعینات پاکستانی امن دستہ میں شامل حوالدار بابر صدیق نے فرض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کر لیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے ہفتہ کو جاری بیان کے مطابق 30 ستمبر 2022 کو بنیمالنج مسلح گروپ کے 6 مسلح حملہ آور اقوام متحدہ کے اقدام کے تحت ہتھیار ڈالنے کے انداز میں بھیس بدل کر مینیبوی میں مستقل آپریشن بیس (پی او بی) میں داخل ہو ئے ۔

حوالدار بابر صدیق اعلانیہ ہتھیار ڈالنے والوں کی رجسٹریشن کے لئے داخلی پوائنٹ پر گارڈ کمانڈر کے فرائض سرانجام دے رہے تھے کہ حملہ آوروں نے چیک پوسٹ پر بلا امتیاز فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں حوالدار بابر کے سر پر گولی لگی۔ پاک فوج کے دستے نے فوری جوابی کارروائی کی۔

حوالدار بابر کو قریبی پاکستان آرمی میڈیکل ایڈ پوسٹ پر منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ پاکستان نے ہمیشہ بین الاقوامی برادری کے ذمہ دار رکن کے طور پر اقوام متحدہ کے مختلف امن مشنز میں فعال تعاون کے ذریعے عالمی امن اور سلامتی کے مقاصد کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ہمارے امن دستے ہمیشہ اپنے آپ کو وقفے وقفے سے اور ضرورت پڑنے پر تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں قیام امن اور سکیورٹی کے لئے مشکل حالات میں فرائض کی انجام دہی کی ہے اور ضرورت پڑنے پر عظیم قیمتی جانوں کی بھی قربانیاں دے رہے ہیں۔ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے اقوام متحدہ کے مختلف مشنز کے دوران اب تک پاکستان کے171 امن فوجی افسر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں ۔ حوالدار بابر صدیق شہید کا تعلق شکر گڑھ سے ہے، ان کی عمر 35 سال تھی ، شہید نے پسماندگان میں ایک بیوہ ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑے ہیں ۔