جمہوری اصولوں، آئینی اقدار اور پارلیمان کی بالادستی کو برقرار رکھیں گے،ملک محمد احمد خان

56

لاہور۔8فروری (اے پی پی):سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے جمہوری اصولوں، آئینی اقدار، اور پارلیمان کی بالادستی کو برقرار رکھیں گے۔ پارلیمانی نگرانی، احتساب اور شفافیت کو فروغ دیں گے تاکہ عوامی اداروں پر اعتماد بحال ہو، پارلیمانی جمہوریت کو مستحکم کرکے جامع ترقی کو فروغ دیں گے اور خطے میں پائیدار ترقی کے لیے کام کریں گے۔ ہفتہ کے روز یہاں پنجاب اسمبلی میں سی پی اے ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کی پہلی مشترکہ علاقائی کانفرنس – 2025 کا منظور شدہ لاہور چارٹر پڑھتے ہوئے ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ہم دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کے ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کی برانچز سے تعلق رکھنے والے معزز سپیکرز، صدورِ اجلاس اور مندوبین، لاہور میں منعقدہ "پہلی مشترکہ سی پی اے ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کی علاقائی کانفرنس” میں یکجا ہو کر لاہور چارٹر کو اس عزم کے ساتھ منظور کرتے ہیں

اور تسلیم کرتے ہیں کہ پارلیمان جامع طرز حکمرانی، احتساب کے قیام اور تمام شہریوں کے حقوق اور امنگوں کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔موسمیاتی تبدیلی، سماجی و اقتصادی عدم مساوات، اور تیز رفتار تکنیکی تبدیلی جیسے علاقائی چیلنجز مشترکہ قانون سازی، جدید پالیسی سازی اور بین الپارلیمانی تعاون کا تقاضا کرتے ہیں۔پارلیمانی سفارت کاری، علاقائی تعاون، باہمی افہام و تفہیم اور پائیدار امن کے لیے ایک بنیادی ستون کی حیثیت رکھتی ہے۔مقامی حکمرانی کے ڈھانچے کو بااختیار بنانا ضروری ہے تاکہ مساوی ترقی اور عوامی خدمات کی موثر ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔غلط معلومات، نفرت انگیز تقریر اور ڈیجیٹل بدعنوانی عوامی اعتماد اور جمہوری اقدار پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔پارلیمان پر یہ اجتماعی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سماجی و اقتصادی عدم مساوات کو ختم کریں، صحت و تعلیم تک یکساں رسائی کو یقینی بنائیں

اور پائیدار ترقیاتی اہداف کو فروغ دیں۔خواتین، نوجوانوں، معذور افراد، اور اقلیتوں کی قانون سازی کے عمل میں مساوی نمائندگی جمہوری انصاف اور ترقی کے لیے ضروری ہے۔پنجاب اسمبلی کی جانب سے اس تاریخی کانفرنس کی میزبانی کے اقدام کو سراہتے ہیں، جس نے ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے سی پی اے برانچز کے درمیان مکالمے، تعاون، اور قانون سازی میں جدت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہاکہ ہم پرعزم ہیں کہ جمہوری اصولوں، آئینی اقدار اور پارلیمان کی بالادستی کو برقرار رکھیں گے۔پارلیمانی نگرانی، احتساب اور شفافیت کو فروغ دیں گے تاکہ عوامی اداروں پر اعتماد بحال ہو۔تعمیری مکالمے، باہمی احترام اور شمولیتی قانون سازی کو فروغ دیں گے تاکہ جمہوری اقدار مستحکم ہوں۔ مقامی حکومتوں کو فعال کرنے کے لیے قانون سازی کریں گے تاکہ عوامی خدمات موثر طریقے سے فراہم ہوں، وسائل منصفانہ تقسیم ہوں، اور احتساب یقینی بنایا جائے۔

علاقائی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون اور بہترین عملی تجربات کا تبادلہ کریں گے۔ ماحولیاتی تحفظ کے لیے موثر قانون سازی کریں گے، فضائی آلودگی کم کرنے اور پائیدار شہری منصوبہ بندی کو فروغ دیں گے۔ سرحد پار تعاون کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اجتماعی حکمت عملی اپنائیں گے۔ مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے اخلاقی اور ذمہ دارانہ استعمال کو یقینی بنائیں گے۔ غلط معلومات، نفرت انگیزی اور جعلی خبروں کے پھیلا ئوکو روکنے کیلئے اقدامات کریں گے جبکہ آزادی اظہار کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ صحت اور تعلیم میں مساوات کے لیے قانون سازی کریں گے، خاص طور پر پسماندہ طبقات کے لیے۔خواتین، نوجوانوں، معذور افراد اور اقلیتوں کی قانون سازی اور پالیسی سازی میں زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنائیں گے۔پارلیمانی سفارت کاری کو استعمال کرتے ہوئے علاقائی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الپارلیمانی تعلقات کو فروغ دیں گے۔

سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ مزید تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کو سی پی اے ایشیا ریجن کا علاقائی سیکرٹریٹ اور مستقل ہیڈکوارٹر قرار دیا گیا ہے، جس پر ہم قومی اسمبلی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم سی پی اے ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے معزز سپیکرز، صدورِ اجلاس اور مندوبین پرزور عہد کرتے ہیں کہاس چارٹر میں دیے گئے اصولوں پر کاربند رہیں گے اور انہیں اپنی قانون سازی میں شامل کرنے کی کوشش کریں گے۔ان اصولوں کے نفاذ کا مسلسل جائزہ اور بہتری کے اقدامات کریں گے۔سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں، اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دیں گے تاکہ شفافیت، شمولیت، اور جدیدیت کو فروغ دیا جا سکے۔پارلیمانی اداروں کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ استعداد کار بڑھانے کے اقدامات کریں گے، تاکہ یہ ادارے بدلتے ہوئے چیلنجز کا مثر انداز میں سامنا کر سکیں۔یہ چارٹر 8 فروری کو لاہور میں باہمی اتحاد اور احترام