لاہور۔8فروری (اے پی پی):پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ وقت کی قدر اور اہمیت صحت کے شعبے میں اور بھی دوچند ہو جاتی ہے ، بروقت علاج اور طبی امداد کا تعلق براہ راست قیمتی انسانی جانیں بچانے سے ہے لہذا ڈاکٹرز اور میڈیکل سٹاف پر خصوصی طور پر پابندی وقت کا اطلاق ہوتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو لاہور جنرل ہسپتال میں شعبہ گائنی یونٹ3کے زیر اہتمام” وقت کی اہمیت اور ٹائم مینجمنٹ” کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی قدر نہ کرنے اور اسے اہمیت نہ دینے والی اقوام دوسروں سے پیچھے رہ جاتی ہیں، یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ تمام اقوام وقت کا بہترین استعمال کر کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوئی ہیں ۔ ورکشاپ میں پروفیسر شمسہ ہمایوں، پروفیسر ندرت سہیل، پروفیسر آمنہ احسن چیمہ، ڈاکٹر سائرہ ذیشان، ڈاکٹر لیلی شفیق، ڈاکٹر فاطمہ ایوب سمیت ڈاکٹرز نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔
پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ وقت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی پاکستانی قوم کو ایک اصول ”کام، کام اور کام”دیا تھا جسے ہمیں بھلانا نہیں چاہیے لہذا ہم جس بھی فیلڈ یا پیشے سے وابستہ ہوں ہمیں پوری محنت،لگن اور قومی خدمت کے جذبے سے کام کرتے ہوئے اپنے قیمتی وقت کا زیادہ سے زیادہ درست استعمال کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں کے ساتھ میڈیکل پروفیشن میں وقت کی اہمیت سب سے زیادہ مقدم ہے کیونکہ مریضوں کو بروقت بہتر ہیلتھ کئیر فراہم کر کے ہی زیادہ سے زیادہ قیمتی انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ وقت کی پابندی ہمیں اپنی ذاتی، پیشہ ورانہ اور سماجی زندگی میں توازن قائم کرنے میں مدد دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم وقت کا درست استعمال کریں تو ہم ہر کام کے لیے مناسب وقت نکال پاتے ہیں اور ہماری زندگی بے ترتیب بھی نہیں ہوتی
اور ہم اپنے معاشرے کیلئے زیادہ مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ہیلتھ پروفیشنلز اور میڈیکل کی فیلڈ سے جڑے پیرا میڈیکس کو وقت کی اہمیت کو سمجھنا زیادہ ضروری ہے ان کا بر وقت ایکشن کسی بھی قیمتی جان کو ضائع ہونے سے بچا سکتا ہے کیونکہ تشویشناک حالت کے مریض کی زندگی اور موت میں محض چند لمحات ہی ہوتے ہیں جن کا ادراک کرتے ہوئے ڈاکٹرز فوری طبی امداد بہم پہنچا کر مریضوں کو موت کی دہلیز سے واپس لانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حادثات میں زخمی ہونے والے بہت سے افراد محض اس لیے جان کی بازی ہار جاتے ہیں کیونکہ انہیں بر وقت مناسب طبی امداد نہیں ملتی اور زیادہ خون کے بہہ جانے سے وہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں لہذا کسی بھی ہسپتال کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو کم سے کم وقت میں میڈیکل امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا ا
ور یہی ہسپتال اور اس کے عملے کے لئے وقت کی صحیح قدر کا عملی اظہار بھی ہو سکتا ہے۔انہوں نے جنرل ہسپتال میں گائنی یونٹ 3کے زیر اہتمام اس اہم اور حساس معاملے پر ورکشاپ کے انعقاد کو بذات خود وقت کا بہترین مصرف قرار دیا جس سے ہم سب کی ذہنی طور پر وقت کی قدر کرنے کی بہترین تربیت ہوگی۔