اسلام آباد۔3ستمبر (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک کی اقتصادی ترقی و خوشحالی کے لیے خطے میں پائیدار امن کا قیام لازمی شرط ہے۔ اتوار کو یہاں ’خطے میں پائیدار امن کے لیے افغانستان کا کردار‘ کے موضوع پر ایک ورچوئل کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا طویل عرصے سے عدم استحکام اور تنازعات سے دوچار ہے اور یہ خطے کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس عدم استحکام کی ایک بڑی وجہ افغان سرزمین پر دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کی موجودگی ہے جس سے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان سمیت ہمسایہ ممالک کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں اور انتہا پسند عناصر کی پناہ گاہوں کے خاتمے کیلئے افغانستان کا بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز، خاص طور پر پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جنوبی ایشیائی خطے میں اقتصادی انضمام کے لیے اقدامات اٹھانے چاہیں۔ اقتصادی تعاون کا فروغ تمام مالک میں امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کر سکتا ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے افغان طالبان حکومت زیادہ محفوظ اور خوشحال جنوبی ایشیا کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کیونکہ اس سے اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا، معیار زندگی بہتر ہو گا اور یہ خطے میں تمام اقوام کے لیے ایک روشن مستقبل کی نوید ہو گا۔
افتخار علی ملک نے کہا کہ ہم جنوبی ایشیا میں امن اور ترقی کے لیے کسی بھی مثبت کوشش کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں اور امید کرتے ہیں کہ افغانستان بھی یہ پالیسی اپنا کر پورے خطے میں استحکام کے لیے امید کی کرن بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کی سکیورٹی فورسز کے لیے خطرہ ہے جہاں سے کے پی اور شمالی بلوچستان میں نیم فوجی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔