سیئول ۔3جنوری (اے پی پی):جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کی گرفتار ی کےلئے متعلقہ حکام ان کی رہائش گاہ میں داخل ہو گئے۔ اردو نیوز کے مطابق سی آئی او کے تفتیش کار اور اعلیٰ پراسیکیوٹر لی ڈائی ہوان صدر کی رہائش گاہ میں داخل ہو گئے ، تفتیشی ٹیم کو پہلے وہاں موجود فوجی اہلکاروں نے رہائش گاہ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، بعد ازاں فوجی یونٹ نے انہیں آگے جانے کی اجازت دے تھی لیکن گھر کے اندر سکیورٹی سروس کے اہلکار موجود تھے جو یون سک یول کے بطور صدر، ان کی سکیورٹی کو یقینی بنا رہے ہیں۔
کرپشن انویسٹیگیشن آفس (سی آئی او) نے کہا ہے کہ صدر یون سک یول کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ کیا سکیورٹی سروس نے گرفتاری کے وارنٹ کی تعمیل میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔صدر کے وکیل کا کہنا ہے کہ ایسے وارنٹ جو غیرقانونی اور ناجائز ہوں ان پر عمل درآمد بھی غیرقانونی ہے۔
صدر کو حراست میں لینے کے عدالتی حکم کے بعد سے یون سک یول نے خود کو گھر کے اندر محصور کر رکھا ہے۔واضح رہے کہ 3 دسمبر کو صدر یون سوک یول نے ملک میں مارشل لگا نافذ کر دیا تھا، قوم سے ٹیلی ویژن پر براہ راست خطاب میں صدر نے کہا کہ یہ اقدام ملک کو کمیونسٹ فورسزسے بچانے کے لیے کیا ہے،
تاہم اپوزیشن کی جانب سے سخت مخالفت اور عوامی احتجاج کے چند گھنٹوں بعد ہی صدر نے مارشل لا ختم کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔مارشل لا لگانے کے تقریباً دو ہفتے بعد 14 دسمبر کو صدر یون سک یول کے خلاف پارلیمنٹ میں پیش کی گئی مواخذے کی تحریک کامیاب ہو گئی تھی۔