جولائی سے 9ویں سے 12ویں تک کے امتحانات ہر صورت ہوں گے، کسی کو بغیر امتحان اگلی کلاس میں نہیں بھیجا جائے گا، اگست سے نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں چھٹی تک یکساں نصاب تعلیم رائج ہوگا،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا قومی اسمبلی میں اظہارخیال

192
جولائی سے 9ویں سے 12ویں تک کے امتحانات ہر صورت ہوں گے، کسی کو بغیر امتحان اگلی کلاس میں نہیں بھیجا جائے گا، اگست سے نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں چھٹی تک یکساں نصاب تعلیم رائج ہوگا،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا قومی اسمبلی میں اظہارخیال

اسلام آباد۔23جون (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ جولائی سے 9ویں سے 12ویں تک کے امتحانات ہر صورت ہوں گے، اس سال کسی کو بغیر امتحان اگلی کلاس میں نہیں بھیجا جائے گا، اگست سے نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں چھٹی تک یکساں نصاب تعلیم رائج ہوگا۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ معزز رکن نے کہا کہ ان کے حلقہ میں پانی نہیں، ہسپتال نہیں اور یہ کونسلر سے ایم این اے بنے، ان کی کارکردگی سمجھ نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ بار بار یہ کہا گیا کہ موجودہ حکومت نے تعلیم پر توجہ نہیں دی، مسلم لیگ (ن) کے آخری سال تعلیم پر 4.7 ارب روپے صرف کئے گئے اس سال 28 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ان سے 500 فیصد اضافہ کیا گیا۔15 ارب روپے اسلام آباد میں صرف ہوئے۔ مسلم لیگ ن نے آخری سال اعلیٰ تعلیم کے لئے 80 ارب روپے مختص کئے، ہم نے 124 ارب روپے رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 177 جامعات تھیں، آج 230 ہیں۔ اعلیٰ تعلیم کے لئے طلباءکے اندراج میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔ 25 فیصد کو مالی معاونت دی جارہی ہے۔ پی ایچ ڈی فیکلٹی میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے، تربیت میں اضافہ ہوا۔ اوورسیز سکالر شپ میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوویڈ نے بہت سے شعبہ جات متاثر کئے لیکن تعلیم کو بہت متاثر کیا۔ بار بارتعلیمی ادارے بند کرنے پڑے۔

وفاقی وزارت تعلیم کے اقدام پر وزراءتعلیم کانفرنس کو فعال کیا گیا، تمام فیصلے یہاں مل کر کئے گئے۔ گزشتہ سال کورونا وبا کی وجہ سے امتحانات نہ لینے کا فیصلہ کیا لیکن اس سے حاصل ہونے والا تجربہ ناخوشگوار رہا۔ اس سے بچوں کی تعلیم کو شدید نقصان پہنچا۔ اس کے بعد یہ مل کر اصولی فیصلہ کیا گیا کہ کوئی گریڈ امتحان کے بغیر نہیں دیا جائے گا۔ اپریل میں کیمبرج کا امتحان شروع ہوا پھر بیماری کی وجہ سے اسے آگے لے گئے، اب 9ویں سے بارہویں تک امتحانات ہوں گے، کورسز میں کمی کی گئی ہے، 20 سے 40 فیصد کم کیا۔ امتحانات اختیاری مضامین کا لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ابہام سے بچنے کے لئے تنقید کرنے والے اپنی جماعتوں سے ہی پوچھ لیتے۔

انہوں نے کہا کہ جو فیصلے کئے ہیں ہر صورت دس جولائی کے بعد امتحانات ہوں گے۔ طالب علم اپنی تیاری جاری رکھیں یہ متفقہ فیصلہ ہے۔ ہم نے ان کے لئے آسانیاں پیدا کی ہیں۔ ہم نے انجینئرنگ کونسل ، پی ایم ڈی سی سے بات کرکے سال ضائع نہ ہونے کا انتظار کیا ہے۔ پڑھائی امتحانات کے ساتھ ہی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیلی سکول شروع کیا جس سے 70 لاکھ سے زائد بچے مستفید ہوئے۔ ریڈیو سکول، ای تعلیم پورٹل شروع کیا گیا۔ ہماری وزارت نے قوم کو جوڑنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ نصاب اور تعلیمی نظام کی وجہ سے بکھرے ہیں، امیر و غریب کے لئے الگ الگ تعلیمی نصاب ہے، اس میں تفاوت ہے اس سے معاشرے میں انتشار پھیلتا ہے۔ اس سے ایک مخصوص طبقہ کو فائدہ ہوتا ہے۔ یہ ہمارے منشور اور عمران خان کا اعادہ تھا کہ یکساں نصاب لائیں گے۔ ہم یہ نصاب یکساں لا رہے ہیں۔

اگست سے نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوگا اور تمام نجی و سرکاری سکولوں میں نافذ العمل ہوگا۔ اس حوالے سے بے بنیاد افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلموں کے لئے الگ نصاب بنا ہے۔ بھائی چارہ ہر نصاب کا حصہ بنایا گیا ہے۔ یکساں نصاب بارے افواہیں بے بنیاد ہیں۔ یہ نصاب ایک انقلابی قدم ہے۔ ابھی یہ نصاب چھٹی جماعت تک ہے پھر نویں تک رائج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مدارس کی تعلیم بہتر کرنے کے لئے نظامت اعلیٰ مذہبی تعلیم قائم کیا ہے تاکہ معیار تعلیم بہتر ہو۔ مدارس کی رجسٹریشن کر رہے ہیں، پانچ ہزار ہو چکے ہیں۔ اتحاد تنظیم المدارس نے پہلی بار تحریری معاہدہ کیا ہے۔ ان کے لئے بھی ملازمت کے دروازے کھل جائیں گے۔

شفقت محمود نے کہا کہ نظام میں درپیش رکاوٹیں دور کر رہے ہیں، ٹیکنالوجی سے انقلاب آئے گا۔ اساتذہ کی تربیت پر توجہ دے رہے ہیں۔ اس کے لئے فنڈز مختص کئے ہیں۔ ورلڈ بنک کے تعاون سے اڑھائی سو ملین ڈالر کا پروگرام لا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر بھی ضروری ہے اس کے لئے 10 ارب روپے سکل فار آل پروگرام کے تحت 70 ہزار بچوں کو ہنرمندی کی تعلیم دے رہے ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پچاس ہزار انڈر گریجویٹس سکالر شپ احساس پروگرام کے تحت دی جارہی ہیں۔ نرسنگ کی ایک ہزار سکالر شپس دے رہے ہیں۔ آرٹ اینڈ کلچر میں 400 سکالر شپس دی ہیں۔