جولائی کے آخری ہفتہ سے لےکر وسط اگست تک کاشت کی ہوئی پالک کی فصل 7کٹائیاں دینے کیساتھ ساتھ بہترین پیداوار بھی دیتی ہے، ماہرین زراعت

308

فیصل آباد ۔ 08 جولائی (اے پی پی):پنجاب کے آبپاش علاقوں میں جولائی کے آخری ہفتہ سے لے کر وسط اگست تک کاشت کی ہوئی پالک کی فصل 7کٹائیاں دینے کے ساتھ ساتھ بہترین پیداوار بھی دیتی ہے لہٰذا کاشتکار 15 سے16کلوگرام بیج فی ایکڑ بذریعہ ڈرل کاشت کریں۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت کے مطابق پالک کی کاشت کےلئے معتدل موسم کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ پتوں کی بہتر پیداوارحاصل کرنے کےلئے سرد مرطوب آب و ہوا ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایاکہ یہ سرد موسم کی سبزی ہونے کےساتھ ساتھ30سے35ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے تاہم سردیوں میں اس کی بڑھوتری نسبتاً تیز ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ پنجاب کے آبپاش علاقوں کے علاوہ بارانی علاقوں میں مون سون سیز ن کے بعد وتر حالت میں اس کی کاشت کی جاتی ہے اور وسط نومبر سے دسمبر تک کاشت ہونیوالی فصل صرف ایک کٹائی دیتی ہے کیونکہ بعد میں اس کے پھول نکلنا شروع ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پالک کو کھاد اور پانی کے مناسب استعمال سے سارا سال کاشت کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار بوائی سے قبل ٹاپسن ایم یا امیڈا کلوپرڈ 2ملی گرام فی کلو گرام بیج کو لگاکر کاشت کریں تاکہ اسے کیڑے مکوڑوں کے حملے سے محفو ظ رکھاجاسکے۔