پیانگ یانگ ۔9اکتوبر (اے پی پی):شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ ان کا ملک جوہری ہتھیاروں کے ساتھ فوجی سپر پاور بننے کی جانب تیزی سے قدم بڑھائے گا اور دشمن کے حملے کی صورت ان کے استعمال سے گریز نہیں کرے گا۔اردو نیوز کے مطابق کم جونگ اُن نے ایک ہفتے میں دوسری بار جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کا نام لے کر انہیں خطے کو غیرمستحکم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ ان کے پاس مناسب سٹریٹجک ہتھیار بھی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ یون سک یول نے اپنی تقریر میں جمہوریہ کے خاتمے کے بارے میں کچھ غیر مناسب تبصرہ کیا اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ امریکاکی طاقت پر اندھا اعتماد کر چکے ہیں۔
شمالی کوریا کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے خطاب میں کم جونگ اُن نے کہا کہ سچ پوچھیں تو ہمارا جنوبی کوریا پر حملہ کرنے کا قطعی کوئی ارادہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی ہم نے فوجی طاقت کے استعمال کے بارے میں اپنا موقف بیان کیا توواضح طور پر اور مستقلاً ’اگر‘ کا لفظ استعمال کیا کہ اگر دشمن ہمارے ملک کے خلاف طاقت استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے تو جمہوریہ کی فوج بلا ہچکچاہٹ تمام جارحانہ طاقت استعمال کرے گی ، جوہری ہتھیاروں کے استعمال کو بھی نہیں روکا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فوجی سپر پاور اور ایٹمی طاقت بننے کی طرف ہمارے قدم تیز ہوں گے۔یاد رہے کہ شمالی کوریا کئی دہائیوں سے جوہری ہتھیاروں کا پروگرام چلا رہا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے پاس درجنوں ہتھیار بنانے کے لیے کافی جوہری مواد موجود ہے۔ اس نے زیرزمین چھ ایٹمی دھماکے بھی کیے ہیں۔