سرینگر۔4ستمبر (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کی جانب سے جاری قتل وغارت اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں نظربند رہنما نے وادی کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے جن میں بے گناہ نوجوانوں کو شہید کیاگیاکہاکہ نام نہاد آپریشنز کے دوران بے گناہ شہریوں خاص طور پر نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کا لیبل لگاکر جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک طرف بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو قتل کرنے کے لیے اپنی افواج کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جبکہ دوسری طرف این آئی اے کو حکومتی احکامات نہ ماننے والے سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کو نشانہ بنانے اور خاموش کرانے کے لیے کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حریت رہنمائوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنا بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جائز سیاسی آوازوں کو خاموش کرنے کی قابض حکومت کی مہم کا حصہ ہے۔شبیر شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے اسرائیلی آبادکاری کے استعماری ماڈل کی پیروی کرتے ہوئے کشمیریوں کی زمینوں اور جائیدادوں پر قبضہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
کشمیریوں کے گھروں، زمینوں، دفاتر پر قبضہ کر کے خوف و دہشت کا ماحول پیدا کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو مختلف بہانوں سے فارغ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ نئی دہلی کے اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے کشمیریوں کو آزادی کے اجتماعی مقصد کو آگے بڑھانے سے نہیں روک سکتے۔حریت رہنما نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ علاقے میں قتل وغارت ،ظلم و تشدداور سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کو نشانہ بنانے کا نوٹس لیں۔
شبیرشاہ نے وادی کشمیر میں تیزی سے پھیلتی ہوئی منشیات کی لعنت پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور اسے کشمیریوں کے خلاف ایک گہری سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی سرپرستی میں کام کرنے والے ڈرگ مافیا نے وادی کو منشیات کے اڈے میں تبدیل کر دیا ہے جہاں معصوم لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو منشیات کی طرف مائل کیا جا رہا ہے۔