حماس نے اسرائیل اور امریکی صدر کو الشفا ہسپتال پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرادیا

112
Hamas
Hamas

غزہ۔15نومبر (اے پی پی):حماس نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا پر اسرائیلی فوج کے حملے کے لئے اسرائیل اور امریکی صدر جو بائیڈن کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی خفیہ اداروں کے اس بیان جس میں اسرائیل کے اس جھوٹے دعوے کی حمایت کی گئی تھی کہ الشفا میڈیل کمپلیکس میں عسکریت پسند موجود ہیں، نے اسرائیلی فوج کو ہسپتال پر حملے کا گرین سگنل دیا اور اس نے اپنی کارروائی کے دوران ہسپتال میں موجود عملے ، ڈاکٹروں ، مریضوں ، زخمیوں اور عام لوگوں کا قتل عام کیا۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے والے متعدد اداروں نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا کہ حماس اپنی مزاحمتی کارروائیوں میں ہسپتالوں کو استعمال کر رہا ہے ۔

قبل ازیں وائٹ ہاؤس نے منگل کو کہا تھا کہ اس کی اپنی خفیہ معلومات کے مطابق حماس غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا میڈیکل کمپلیکس کو اپنی کارروائیوں اور ممکنہ طور پر ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لئے استعمال کررہی ہے جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے ایئر فورس ون پر سوار نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ ہمارے پاس ایسی معلومات ہیں جو اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ حماس اس مخصوص ہسپتال کو کمانڈ اینڈ کنٹرول موڈ کے لیے استعمال کر رہی ہے اور شاید ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لیے بھی استعمال کر رہی ہے اور یہ جنگی جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے پاس ایسی معلومات ہیں کہ حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد غزہ کی پٹی میں الشفاسمیت کچھ ہسپتالوں کو اپنی فوجی کارروائیوں کو چھپانے یا مدد کرنے اور یرغمال بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔جان کربی نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کی طرف سے ہسپتالوں کو اپنی سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے سے اسرائیل کی اپنے شہریوں کے تحفظ کی ذمہ داری کم نہیں ہو جاتی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود وہ کسی ہسپتال پر فضائی حملے کی حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی ایسے ہسپتالوں میں دو بدو جنگ دیکھنے کے خواہاں ہیں۔جہاں بے گناہ بے بس ، بیمار لوگ صرف طبی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہوں ۔

اسرائیلی افواج کا دعویٰ ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں نے الشفا ہسپتال کے نیچے اپنا زیر زمین ہیڈ کوارٹر قائم کر رکھا ہے۔غزہ کی حکمران جماعت حماس نےالشفا ہسپتال میں جنگجوؤں کی موجودگی سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ 650 مریض اور پانچ سے سات ہزاردیگر شہری ہسپتال کے اندر اسرائیلی سنائپرز اور ڈرونز کی مسلسل فائرنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

حماس کے مطابق حالیہ دنوں میں 40 مریض جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 3 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے بھی شامل ہیں ان بچوں کو جن انکیوبیٹرز میں رکھا گیا تھا وہ بند ہو جانے سے دم توڑ گئے ۔بیروت میں حماس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے نتیجہ میں غزہ کے 35 ہسپتالوں میں سے 25 استعمال کے قابل نہیں رہے ۔