کراچی۔11جنوری (اے پی پی):وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کلین اینڈ گرین پاکستان اور موسمی مسائل سے نمٹنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو مقامی ہوٹل میں منعقدہ ( “Annual Marine Oil-spill response exercise of BARACUDDA series XI”) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندری امور محمود باقی مولوی اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس اے)کے دیگر حکام نے شرکت کی۔
زرتاج گل نے کہا کہ آلودگی اہم مسائل میں سے ایک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان جیسے بصیرت والے رہنما نے ملک میں ماحولیاتی انحطاط کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کلین اینڈ گرین پاکستان جیسے منصوبوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے خیبرپختونخوا کے بلین ٹری پراجیکٹ کی سرپرستی میں 10 بلین ٹری سونامی پراجیکٹ شروع کیا ہے جو ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی انحطاط کا باعث بننے والے عوامل سے گریز کررہا ہے جبکہ بھارت ایسا کرنے میں ناکام ہے۔صنعتی ترقی کے باوجودپاکستان نے آلودگی کے مسائل پر قابو پانے کے لئے اقدامات کئے ہیں، پی ٹی آئی کے دور حکومت میں مینگروز کی توسیع میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سندھ صوبے میں ناقص طرز حکمرانی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ماحولیات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کچھ نہیں کر رہی ، یہاں تک کہ گندے پانی کو بھی مناسب ٹریٹمنٹ کے بغیر سمندر میں بہایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک صوبائی موضوع ہے اور یہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ گندے پانی کو پھینکنے سے پہلے اسے ٹریٹ کرے۔زرتاج گل نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے عوام کی سہولت کے لیے صوبے میں گرین بس سروس جیسے کچھ منصوبے شروع کیے ہیں۔پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایجنسی سمندری آبادی کے مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندری امور محمود باقی مولوی نے کہا کہ وفاقی حکومت آبادی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے تمام تر اقدامات کرے گی۔اس کے علاوہ ہم نے سندھ کے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے صوبہ سندھ میں K4 اور دیگر منصوبے شروع کیے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی ریئر ایڈمرل مرزا فواد امین بیگ نے کہا کہ پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی، پاکستان نیوی،پورٹ اتھارٹیز، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سمندری آلودگی سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم ایس اے کا مقصد 11 سے 13 جنوری 2022 تک باراکڈا سیریز XI کی سالانہ میرین آئل سپل ریسپانس ایکسرسائز ( “Annual Marine Oil-spill response exercise of BARACUDDA series XI”) کا انعقاد کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی کنٹرول اور انسداد آلودگی مہمات کے قومی مقاصد کو پورا کرنے کے علاوہ یہ مشق سمندری آلودگی کے واقعات بشمول تلاش اور بچائو کی مشقوں کے سلسلے میں ردعمل کے طریقہ کار پر غور کرنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گی۔