حکومت بر وقت انتخابات کیلئے پر عزم ہے، ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری کے بعد حلقہ بندیاں آئینی ضرورت ہے، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ

116
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ
حکومت بر وقت انتخابات کیلئے پر عزم ہے، ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری کے بعد حلقہ بندیاں آئینی ضرورت ہے، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد۔6اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت بر وقت انتخابات کیلئے پر عزم ہے، ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری کے بعد حلقہ بندیاں آئینی ضرورت ہے۔ اتوار کو ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ مردم شماری ہو جائے تو انتخابات اس بنیاد پر کرائے جائیں۔ صوبوں کی شہری اور دیہی آبادی میں فرق آیا ہے اور بعض حلقوں میں تبدیلیاں آسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ایف کے پارلیمانی لیڈر اسد محمود اس بریفنگ اجلاس میں موجود تھے۔

مردم شماری کے معاملے پر دو گھنٹے بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی آبادی میں آبادی کی شرح میں 3.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل حلقہ بندیاں آئینی ضرورت ہے۔ یہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2017 کی مردم شماری پر پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو اعتراضات تھے۔

پھر معاہدہ ہوا کہ 2018 کے انتخابات پرویژنل مردم شماری پر کرا لئے جائیں گے اور پھر ڈیجیٹل مردم شماری کرائی جائے گی۔ جنوری 2022 میں مشترکہ مفادات کونسل نے 18 ماہ میں ڈیجیٹل مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا۔ اس میں کوئی بدنیتی نہیں ہے۔ آئین کے مطابق اقدام کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آئین کے مطابق اس حوالہ سے حکمت عملی سے آگاہ کرنا چاہئے۔ حکومت پرعزم ہے کہ انتخابات بروقت ہوں۔

نا اہلی سے متعلقہ آئین میں واضح ہدایات ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ہر سال منتخب اراکین کو الیکشن کمیشن میں اپنے اثاثے جمع کرانا ہوتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ سے لئے گئے تحائف اور ان کی آمدن انتخابی گوشواروں میں ظاہر نہیں کی۔ان کو عدالت نے سزا سنائی ہے۔ وہ 37 بار بلانے کے باوجود عدالت میں نہیں گئے۔ ان کے پاس ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیل کا حق ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کواپیل کا حق نہیں دیا گیا۔