حکومت شفافیت کے اصولی موقف پر قائم ہے اور اس سے دستبردار نہیں ہوگی، اپوزیشن کے پاس اوپن بیلٹ کی مخالفت کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

101
زرداری ٹولے کا مشن کرپشن اور لوٹ مار ہے ،پیپلزپارٹی کا نام نہاد لانگ مارچ شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا،عوام ظالم لٹیروں سے سندھ کی پسماندگی کا حساب لیں گے،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

اسلام آباد۔11فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت شفافیت کے اصولی موقف پر قائم ہے اور اس سے دستبردار نہیں ہوگی، حکومت کو سینٹ کے الیکشن میں کوئی خطرہ نہیں ہے، اپوزیشن کے پاس اوپن بیلٹ کی مخالفت کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں، سینٹ الیکشن میں شفاف طریقے سے ووٹنگ ہونی چاہیے تاکہ جمہوریت پر کرپشن یا ہارس ٹریڈنگ کا کوئی دھبہ نہ لگے، عوام کو معلوم ہو گیا ہے کہ اپوزیشن شفافیت کے خلاف ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان حکومت میں آنے سے پہلے بھی یہی کہتے تھے کہ سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہونا چاہیے، آئندہ ایک، دو دن میں امیدواروں کا اعلان کر دیا جائے گا، حکومت چاہتی ہے کہ سینٹ الیکشن میں شفاف طریقے سے ووٹنگ ہو تاکہ جمہوریت پر کرپشن یا ہارس ٹریڈنگ کا کوئی دھبہ نہ لگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو سینٹ کے الیکشن میں کوئی خطرہ نہیں ہے، اپوزیشن کے پاس اوپن بیلٹ کی مخالفت کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں، اپوزیشن کو اس مرتبہ اراکین کی خرید و فروخت کے گھنائونے کھیل میں ناکامی ہوگی، پیپلز پارٹی نے گزشتہ الیکشن میں خیبرپختونخوا میں صرف 7 ووٹوں سے اپنے 2 سینیٹرز منتخب کروائے جبکہ ان کو 19 سے 20 ممبران کی ضرورت تھی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ سے ایک قانون سوال سے متعلق رائے طلب کی گئی ہے، سپریم کورٹ سے یہ رائے طلب کی گئی ہے کہ کیا قانون میں تبدیلی سے اوپن بیلٹ کے تحت سینٹ الیکشن کروایا جا سکتا ہے یا اس کے لئے آئین میں ترمیم ضروری ہے، چونکہ سینٹ الیکشن کا شیڈول آنے والا تھا اور شیڈول آنے کے بعد تبدیلی نہیں کی جا سکتی اس لئے صدارتی آرڈیننس جاری کیا گیا لیکن اس میں شرط یہ ہے کہ اگر سپریم کورٹ اجازت دے تو یہ آرڈیننس قائم رہے گا اور اگر سپریم کورٹ نے اجازت نہ دی تو یہ آرڈیننس خود بخود ختم ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اوپن بیلٹ کے تحت سینٹ الیکشن کے قانون میں تبدیلی یا آئینی ترمیم کے حوالے سے قانون کے مطابق فیصلہ دینا ہے، عوام کی رائے یا کسی جتھے کی جانب سے دبائو سپریم کورٹ کے فیصلے پر اثر انداز نہیں ہو سکتا، سپریم کورٹ نے صرف قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے فیصلہ دینا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک اخلاقی پوزیشن لی ہے، ساری قوم کو پتہ لگ گیا ہے کہ پی ٹی آئی چور بازاری اور ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ہے، اگر سپریم کورٹ نے کہا کہ اوپن بیلٹ کے لئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے اور یہ قانون میں تبدیلی سے نہیں ہو سکتا تو پھر ہم اس وقت کا انتظار کریں گے جب یہ آئینی ترمیم ہو سکے لیکن یہ حکومت کا اصولی موقف ہے اور ہم اس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔