اسلام آباد۔15ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضیٰ محمود نے کہا ہے کہ حکومت ماربل سیکٹر کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی تاکہ یہ شعبہ بہتر ترقی کرکے ملک کی معیشت کومضبوط کرنے میں مزید موثر کردار ادا کر سکے، ماربل سیکٹر کی تین کروڑ 70لاکھ ڈالر کی برآمدات اس کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہیں اور کہا کہ ان برآمدات کو بڑھا کر کم از کم 37 کروڑ ڈالر تک لے جانا چاہئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماربل سیکٹر کو اپنی تجارت اور برآمدات کو بہتر فروغ دینے کے لئے اپنی مصنوعات کی بہتر مارکیٹنگ پر توجہ دینی چاہئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے تعاون سے ماربل اینڈ گرینائٹ سیکٹر کی ترقی کے حوالے سے منعقدہ ایک آگاہی سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ افتخار علی شالوانی وفاقی سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس، ڈپلومیٹک کور کے ڈین اور آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف، افریقی کور کے ڈین اور مراکش کے سفیر محمد کارمون، انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ایم ٹوگیو، کرغزستان کے سفیر، قازقستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن اور ترکی و متحدہ عرب امارات کے سفارت خانوں کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے وفاقی وزیر افتخار علی شالوانی نے کہا کہ پاکستان زیادہ تر خام ماربل برآمد کرتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ماربل سیکٹر کو اپنی برآمدات کو بہتر بنانے کے لیے اپنی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن اور برانڈنگ پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے لیے برانڈز کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ پاکستان میں ماربل و گرینائٹ مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت موجود ہے لیکن حکومت اس شعبے کو کوئی تعاون فراہم نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ماربل کے دو لاکھ سے زائد یونٹس کام کر رہے ہیں تاہم حکومت کو چاہیے کہ وہ اس شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور مشینری متعارف کرانے میں بھرپور تعاون کرے تاکہ ویلیو ایڈیڈ ماربل مصنوعات تیار کر کے برآمدات میں بہتر اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت تعاون کرے تو ماربل شعبہ اربوں ڈالر کی برآمدات کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ماربل نکالنے کی جگہوں سے بندرگاہوں تک ریلوے کارگو سروس کا بندوبست کرنا چاہیے جس سے ٹرانسپورٹ کی لاگت کم ہو گی اور برآمدات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کی چیئرپرسن محترمہ شمامہ تل عنبر ارباب نے کہا کہ ماربل و گرینائٹ سیکٹر کے بارے میں آگاہی سیمینار کا انعقاد ایک نئی شروعات ہے اور اس شعبے کو فروغ دینے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ایسے بہت سے سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ماربل کے شعبے میں جدید ترین کٹنگ اینڈ فنشنگ مشینری متعارف کرانے میں مدد کرنی چاہیے تاکہ اس شعبے کی برآمدات کو بہتر بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر ماربل سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی باڈی بھی قائم کرنے پر غور کرے۔افریقہ کور کے ڈین اور مراکش کے سفیر محمد کارمون نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے افریقی مارکیٹ میں پاکستان کی ماربل مصنوعات کی برآمدات کے امکانات پر روشنی ڈالی۔بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) بابر معراج شامی، چیف ایگزیکٹو آفیسر، پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی نے ملک میں ماربل اور گرینائٹ سیکٹر کی ترقی کیلئے اپنی کمپنی کے اقدامات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔