اسلام آباد۔21جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت سینیٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ حکومت نے بچوں میں غذائی کمی پر قابو پانے کے لئے پسماندہ اضلاع میں 50 سینٹرز قائم کئے ہیں، جون 2022ء میں ہر ضلع میں یہ سینٹرز قائم کر دیئے جائیں گے۔
جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر سیمی ایزدی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غذائیت میں کمی کے باعث بچوں کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے، غربت، ناخواندگی، کم عمری کی شادی، بچوں میں بیماریاں بھی اس کا سبب بنتی ہیں، اس بارے میں آگاہی کی کمی بھی ایک بڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے احساس نشو و نما پروگرام شروع کیا ہے جس کے تحت پسماندہ اضلاع میں 50 ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں سینٹرز کھولے گئے ہیں جبکہ جون 2022ء میں ہر ضلع میں یہ مراکز قائم کئے جائیں گے۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں میں 53.7 فیصد اینیما اور 40.2 خوراک کی کمی کا شکار ہیں، وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس کا ہدف 67 اضلاع کے خواتین و بچوں کی دیکھ بھال سے متعلق اقدامات کرنا ہے۔