حکومت کی معاشی اصلاحات سے معیشت میں بہتری اور استحکام آیا ہے، مومنہ وحید

83

لاہور۔14 نومبر(اے پی پی )چیئر پرسن سٹینڈنگ کمیٹی فار چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم مومنہ وحید نے کہا ہے کہ ٹیکس اکٹھا کرنا ایک قومی فریضہ ہے جس پر ملکی ترقی کا انحصار ہے۔ حکومت کی معاشی اصلاحات کے نتیجے میں معیشت میں بہتری اور استحکام آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں جن کی بدولت پاکستان کی ایز آف ڈوئنگ بزنس ریٹنگ میں 28 پوائنٹس بہتری آئی ہے جس کا ورلڈ بینک اور دیگر عالمی اداروں نے بھی اعتراف کیا ہے۔ حکومت کا یہ ماننا ہے کہ کاروباری برادری کیلئے جس قدر آسانیاں ہوں گی ملک اتنا جلدی ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک ایک دوراہے پر کھڑا ہے ہم نے اس ملک میں اصلاحات متعارف کرانے کا عمل شروع کر دیا ہے جس سے معاشی اشاریوں میں بہتری آ رہی ہے، آج ملک کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہو رہا ہے، ملکی برآمدات میں بڑھوتری جبکہ درآمدات میں کمی آئی ہے، سٹاک مارکیٹ میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں واشنگٹن کے دورے پر اخراجات 8 لاکھ ڈالر تھے، (ن) لیگ کے دور میں ایک دورہ 7 لاکھ ڈالر میں ہوا جبکہ وہی دورہ جب عمران خان نے کیا تو اس پر محض 65000 ڈالر خرچ آیا۔ اقوام متحدہ کے اجلاس میں دورے کے دوران اٹھنے والے اخراجات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ماضی کی نسبت موجودہ حکومت کے دور میں اس دورے کے اخراجات محض ایک لاکھ 60 ہزار ڈالر تک محدود رکھے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ عوام کا پیسہ بچایا جائے۔ کفایت شعاری کی مہم کا مقصد عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے اربوں روپے اپنی تشہیر کیلئے خرچ کئے۔ اس وقت ملک میں ٹیکس اور ملکی پیداوار کی شرح بہت کم ہے جو کہ برصغیر میں بھی سب سے کم ترین ہیجس کو ہم نے بہتر بنانا ہے۔