حکومت کے موثر اقدامات کی وجہ سے گردشی قرضے میں کافی کمی ہوئی ہے، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمرکی عالمی بینک کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

165
حکومت کے موثر اقدامات کی وجہ سے گردشی قرضے میں کافی کمی ہوئی ہے، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمرکی عالمی بینک کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

اسلام آباد۔9نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مختلف منصوبوں کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے،حکومت کے موثر اقدامات کی وجہ سے گردشی قرضے میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے، سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ملک میں پاور سیکٹر میں اصلاحات کی جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کوعالمی بینک کے ایک وفد نے جنوبی ایشیا کے ریجنل ڈائریکٹر برائے انفراسٹرکچر گوانگزی چن کی قیادت میں ملاقات کی۔ اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ حامد یعقوب شیخ اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ملاقات کے دوران ورلڈ بینک کی معاونت سے چلنے واے انفراسٹرکچر، توانائی، پینے کے صاف پانی، نکاسی آب، تعلیم، صحت سے متعلق منصوبوں پر بات چیت کی گئی ۔کے ۔4 منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور کراچی کے نکاسی آب کے نظام کو اپ گریڈ کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں ۔

وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ حکومت کے موثر اقدامات کی وجہ سے گردشی قرضے میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ملک میں پاور سیکٹر میں اصلاحات کی خواہشمند ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت معاشرے کے کمزور طبقات کی حفاظت کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات، سماجی اخراجات کے تحفظ اور سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو فروغ دینے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے پاکستان کے بجلی کی ترسیل کے نظام کی توسیع اور جدید کاری کے لیے عالمی بینک کی معاونت کی اہمیت پر مزید زور دیا۔

اس موقع پر گوانگزی چن نے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور موجودہ حکومت کے توانائی کے اصلاحاتی ایجنڈے کی حمایت کی جس میں گردشی قرضوں کے انتظام اور اشارے سے پیدا ہونے والی صلاحیت کی توسیع کے منصوبے شامل ہیں۔دیہی ترقی کے لیے سڑک کے رابطے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، منصوبہ بندی کے وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ موثر روڈ نیٹ ورک صحت کی سہولیات اور تعلیم جیسی سماجی خدمات تک رسائی کو فروغ دیتے ہیں۔

ملاقات کے دوران انہوں نےخیبر پختون خوا میں لڑکیوں کی تعلیم کے تناسب اور انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔وزیر نے وفد کو بتایا کہ حکومت شماریات کے نظام کو جدید بنانے اور اسے ہائی فریکوئنسی ڈیٹا جنریشن کے قابل بنانے کے مقصد سے پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کو از سر نو تشکیل دینے پر کام کر رہی ہے۔

وزیر نے مزید کہا کہ ادارہ برائے شماریات پاکستان پہلی ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کا بھی انعقاد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان شعبوں میں عالمی بینک کی تکنیکی معاونت کا خیرمقدم کرے گی۔اسد عمر نے مجموعی طور پر پاکستان کے لیے عالمی بینک کی معاونت کو سراہا اور ادارے کے فنڈز سے چلنے والے منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لانے کے لیے حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالی