اسلام آباد۔17اگست (اے پی پی):خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کے دو روزہ دورے کے دوران مظفرآباد میڈیکل کالج ،آزادکشمیر سمال انڈسٹریز،ٹیکنکل ایجوکیشن اینڈووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی مظفرآباد(ٹیوٹا) اور مظفرآباد مرکزبرائے بحالی جسمانی اعضا( ایم پی آر سی ) کا تفصیلی معائنہ کیا ۔
جمعرات کو خاتون اول نےاپنے دورے کے دوسرے مرحلے پر آزادکشمیر سمال انڈسٹریز،ٹیکنکل ایجوکیشن اینڈووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی مظفرآباد(ٹیوٹا)اور مظفرآباد مرکزبرایے بحالی جسمانی اعضا(ایم پی آر سی ) کا تفصیلی ویزٹ کیا اور اس موقع پر اداروں کے سربراہان اور دیگر متعلقہ عملہ بھی انکے استقبال کے لیے موجودتھا۔محکمہ سمال انڈسٹریز مظفرآباد کے دورے کے دوران انہوں نے کشمیری ہینڈی کرافٹس اور لکڑی پر کشیدہ کاری ( وڈ کارونگ )سے بنے مختلف خوبصورت مصنوعات و اشیا کو بڑی دلچسپی سے دیکھے ،اس دوران سیکریٹری سمال انڈسٹریزوجاہت رشید بیگ اور دیگر متعلقہ آفیشلز نے کشمیری ہینڈی کرافٹس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
بعدازاں خاتون اول نے ٹیکنکل ایجوکیشن اینڈووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی مظفرآباد(ٹیوٹا) کا دورہ کیا اور وہاں پر مختلف فنوں سیکھنے والی زیرتربیت خواتین کے مختلف شعبوں کا بڑی انہماک سے معائنہ کیا جن میں سلائی وکڑائی،پیپرماشی کشیدہ کاری،کشمیری شال کڑائی،نمدہ سازی،گبہ سازی اور دیگر شعبہ جات دیکھے اور انکے کاکام سراہا۔ اس موقع پر سیکرٹری وچیئرمین ٹیوٹارازق ندیم نے خاتون اول کو ادارے کے بارے میں مختلف فنون کے حوالے سے دی جانے والی تربیت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ادارہ ہذاء 2007 میں قائم ہونے کے بعد سے اب تک ایک لاکھ سے زاہد مردوخواتین کومختلف فنون کی تربیت فراہم کرکے باعزت طور پرخودروزگارکمانے کے قابل کرچکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے تمام 10اضلاع میں اس وقت 68 فنی تربیت کے مراکز قائم ہیں جن میں مجموعی طور712 ٹریننگ سٹاف موجود ہے۔ اسکے علاوہ ضلع میرپور اور ضلع راولاکوٹ میں ایک ایک ٹیکنیکل ٹریننگ کالجزمیں بھی اعلی سطح کی جدید فنی تربیت فراہم کی جارہی ہے جن میں تربیت حاصل کرنے والے مر د حضرات کو آٹوموبایل،الیکٹیشن،فریج اینڈریفری جیریٹر کی مینٹی نینس کاکام بھی سکھایا جاتا ہے جبکہ خواتین کو آئی ٹی اور دیگرسکل کی تربیت دی جارہی ہیں۔
بعدازاں دورے کے اختتامی مرحلے پر خاتون اول نے مظفرآباد مرکزبرائے بحالی جسمانی مصنوئی اعضا (ایم پی آر سی ) کا دورہ کیا جہاں پر ادارے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمدجنید اور دیگر عملہ نے گرمجوشی سے انکا استقبال کیا اور خاتون اول نے بحالی مرکز برائے بحالی جسم کے مختلف سیکشنز دیکھے اورڈاکٹر احمد جنید نے ادارہ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر میں 8 اکتوبر 2005کے تباہ کن زلزلے کے بعد 2006 میں بین الاقوامی تنظیم ” انٹرنیشنل کمپنی آف ریڈکراس” ( آئی سی آر سی ) نے زلزلے میں معذورہونے والے افراد کی جسمانی بحالی کے لیے قائم کیا تھا۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے ڈاکٹر جنید نے کہا کہ یہ ادارہ 5200مربع میٹر پر محیط ہیے اور یہ 52 بستروں پر مشتمل مردانہ وارڈ جبکہ 30 بستروں پر مشتمل زنانہ وارڈ قائم ہیں ۔اسکے علاوہ مصنوعی اعضا کی تیاری کے کمرے،جسمانی تربیت کے کمرے،کچن ،میس،مسجد اور دیگر انتظامی استعمال کے کمروں پر مشتمل یہ ادارہ جدید آلات سےمزئین ہے، یہاں پراب تک 19ہزار سے زائد افراد جسمانی بحالی سے مستفید ہوچکے ہیں جن کا تعلق آزادکشمیر کے علاوہ گلگت بلتستان اور پاکستان کے چاروں صوبوں سے ہے جنکی رجسٹریشن کاباضابطہ ریکارڈ موجودہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014میں یہ ادارہ محکمہ صحت آزادکشمیر کو خودمختیار (Automomous Body )کے طور پرہینڈاوور ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہاں مصنوعی اعضا بھی تیار کیے جاتے ہیں اور آئی سی آر سی کے تعاون سے مختلف نوعیت کے معذورافراد کے لیے پیمائے کے مطابق سوئٹزرلینڈ(Switzeland) سے خام مال درآمد کرکے مصنوعی اعضا تیار کیے جاتے ہیں ۔علاوہ ازیں پیدائشی جسمانی معذوری،ایکسیڈینٹ،شوگر، بڑھاپے سے پیدا ہونے والی معذوری ،نیورمسکیولر ڈس آرڈر کی بحالی کے لیے یہاں کام کیا جاتا جے۔ بعدزاں ڈاکٹر جنید نے خاتون اول کو ادارے کی جانب سے سوینیر پیش کیا۔