خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

71
مسلم لیگ (ق) نے عدم اعتماد میں وزیراعظم عمران خان کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے، ڈاکٹر شہباز گل

اسلام آباد ۔ 25 ستمبر (اے پی پی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ولولہ انگیز قیادت میں موجودہ حکومت ہر شعبے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے، معیشت بہتر ہو رہی ہے، بدعنوانی کا خاتمہ ہو رہا ہے، افغان امن عمل اور سی پیک منصوبہ تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا سافٹ امیج فروغ پا رہا ہے، سول اور عسکری قیادت ملک اور قوم کے وسیع تر مفاد میں مل کر فیصلے کر رہی ہیں، حزب اختلاف احتساب سے بچنے اور این آر او لینے کے لئے حکومت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہی ہے مگر اپوزیشن کی کسی بھی تحریک سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ جمعہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کہتے تھے کہ ایک دھیلے کی کرپشن نہیں ہوئی، لاہور میٹرو بس منصوبے میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے، پنجاب حکومت نے کمپنی کے ساتھ 304 روپے فی کلومیٹر نئی ڈیل کی ہے جبکہ ن لیگ نے 7 سال قبل 364 روپے فی کلو میٹر معاہدہ کیا تھا، جہاں 10 ارب لگے اصل میں وہ 5 ارب کا منصوبہ تھا، بقیہ 5 ارب یہ اپنی جیبوں میں ڈال دیتے تھے۔ شہباز گل نے کہا کہ نواز شریف کی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں تقریر سے بھارت میں شادیانے بجے، انہوں نے قومی اداروں کے خلاف بھارت کی زبان استعمال کی، سابق وزیراعظم بیرون ملک بیٹھ کر ملکی اداروں پر تنقید کر رہے ہیں مگر پوری قوم کو اپنے اداروں پر فخرہے، نواز شریف اگر خود کو لیڈر سمجھتے ہیں تو وطن واپس آ کر عدالتوں میں اپنے بدعنوانی مقدمات کا سامنا کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ جنرل اسمبلی ورچوئل اجلاس میں اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر، منی لانڈرنگ کرائم سمیت دیگر عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں شہباز گل نے کہا کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جو بھی فیصلہ کرے گی وفاقی حکومت اسے سپورٹ کرے گی۔ پیپلزپارٹی کا پنجاب سے حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی صرف اندرون سندھ تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، وہ جہاں سے مرضی تحریک شروع کرے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔