خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے ، آئی ٹی کے شعبے میں انقلابی اقدامات کے ثمرات ملنے لگے ہیں، نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر عمر سیف

130
Dr. Umar Saif
Dr. Umar Saif

اسلام آباد۔25جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی موجودگی سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور ملک کی ترقی کی رفتار کو فروغ حاصل ہو رہا ہے ۔

پاکستان سافٹ ویئر ہائوسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے دفتر کے دورے کے دوران ٹائون ہال کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ہم نے نگران سیٹ اپ میں 5 ماہ کی مختصر مدت میں آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر کے فروغ کے لیے 15 میں سے 13 اہم اہداف حاصل کیے ہیں ، ایس آئی ایف سی کا فورم ملک کی تعمیر اور ترقی کے عمل میں آنے والی منتخب حکومت کے لیے ایک بہت بڑا معاون ثابت ہوگا اور منتخب حکومت ان اقدامات کے فوائد بھی حاصل کرے گی جو ہم نے نگران مدت کے دوران اٹھائے ہیں ۔ ایڈیشنل سیکریٹری آئی ٹی عائشہ مورانی،پاکستان سافٹ ویئر ہائوسز ایسوسی ایشن(پاشا) کے چیئرمین محمد زوہیب خان ، جنرل سیکریٹری پاشا ندیم ملک اور آئی ٹی انڈسٹری کے نمائندے نے اس تقریب میں شرکت کی۔

ڈاکٹر عمر سیف نے مزید کہا کہ آئی ٹی برآمد کنندگان کو سہولیات فراہم کرنے اور آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والے شعبے کی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے برآمد کنندگان کے خصوصی غیر ملکی کرنسی اکائونٹس میں ان کی برآمدی آمدنی کی اجازت برقرار رکھنے کی حد 35 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کردی ہے۔انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایس آئی ایف سی اور سٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر ایک اہم پالیسی تیار کرنے کے لیے کام کیا ہے جس سے آئی ٹی کمپنیوں کو پاکستان میں ایک اکائونٹ میں ڈالر میں اپنی برآمدی آمدنی کا 50 فیصد رکھنے اور اس رقم سے کسی پابندی کے بغیر اپنے بین الاقوامی اخراجات کرنے کی اجازت حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ڈالر میں 50 فیصد برقرار رکھنے کی اجازت دی گئی ہے، گزشتہ 60 دنوں میں ملک کی آئی ٹی برآمدات میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ڈاکٹر عمر سیف نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2023-24 کے جولائی سے دسمبر 2023 کے دوران آئی سی ٹی کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدن 64 ملین امریکی ڈالر (8.99 فیصد) بڑھ کر 1.455 بلین امریکی ڈالر ہوگئی ہیں جبکہ گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران 1.335 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات ہوئی ہیں۔ انہوں کہا کہ دسمبر 2023 میں آئی سی ٹی سروسز کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدن بڑھ کر 303 ملین امریکی ڈالر ہو گئیں جو دسمبر 2022 میں 247 ملین امریکی ڈالر کے مقابلے میں 22.67 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔

انہوں نےکہا کہ نومبر 2023 کے پچھلے مہینے کے مقابلے میں دسمبر 2023 میں آئی سی ٹی خدمات کی برآمدی ترسیلات میں 44 ملین امریکی ڈالر کا اضافہ ہوا جو ماہانہ 16.99 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے ۔ڈاکٹر عمر سیف نے روشنی ڈالی کہ ٹیلی کام ٹربیونل کے قیام سے ٹیلی کام سیکٹر کے دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا، خصوصی ٹریبونل اب ہائی کورٹس کے بجائے ٹیلی کام سیکٹر کے تنازعات اور مقدمات کو سنے گا جس کا مقصد قانونی مسائل کے حل میں تیزی لانا اور ٹیلی کام سیکٹر میں تیزی سے پیش رفت کو آسان بنانا ہے ۔

وزیر آئی ٹی کے مطابق وزارت قانون ٹربیونل کے چیئرپرسن اور اراکین کو نامزد کرے گی۔چیئرپرسن ہائی کورٹ کا جج یا 15 سال کا تجربہ رکھنے والا وکیل ہونا چاہئے ۔ اسی طرح ٹریبونل میں 2 اراکین ٹیکنوکریٹس ہوں گے جن کی تعداد میں وقتا فوقتا اضافہ یا کمی کی جا سکتی ہے۔نگران وزیر نے کہا کہ خصوصی ٹربیونل کے قیام سے متنازعہ امور کے تیز اور زیادہ موثر حل کا باعث بنے گا جس سے ٹیلی کام صنعت کی مجموعی ترقی میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سے آنے والی حکومت ملک کی ترقی اور عوامی مفادات کے لیے بھی بروقت فیصلے کر سکے گی کیونکہ ہمیں اپنے معاشی استحکام اور عوامی مفادات کو مد نظر رکھنا ہوگا۔