اقوام متحدہ۔7مارچ (اے پی پی):پاکستان نے یمن میں سیاسی مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لیے یمن کو درپیش کثیر جہتی بحران سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یمن کی صورت حال پر بحث کے دوران کہا کہ عالمی برادری کو بحران کے مزید بگاڑ کو روکنے اور یمن کے لیے استحکام اور امید کے مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے فوری طور پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی زیر قیادت امن عمل کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور تنازع کے ایک جامع اور پائیدار حل کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں علاقائی اقدامات، خاص طور پر سعودی عرب اور عمان کی قیادت میں، ان مذاکرات کو آگے بڑھانے میں اہم ہیں۔
انہوں نے یمن میں انسانی صورتحال کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم رمضان المبارک کا مقدس مہینہ منا رہے ہیں، یمن میں لاکھوں افراد شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 19.5 ملین افراد کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے، بشمول 17.1 ملین افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہے ہیں۔
4.5 ملین افراد اندرونی طور پر بے گھر ہیں اور 12 ملین بچے خوراک، پانی، رہائش اور صحت کی دیکھ بھال جیسی بنیادی ضروریات تک رسائی سے محروم ہیں۔ پاکستانی ایلچی نےاس صورتحال میں یمن میں انسانی بنیادوں پر آپریشن کے لئے فنڈز کی کٹوتی پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور بین الاقوامی برادری اور ڈونر ممالک سے اس خلا کو پُر کرنے پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ وہ یمن کے لیےرواں سال کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی ردعمل کے منصوبے میں اپنا تعاون بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تجارتی جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے، لیکن اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ جہاز رانی پر حملوں کا کوئی نیا واقعہ ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی نہ صرف اسرائیل کے ساتھ فلسطین میں امن کا سبب بنے گی بلکہ یمن سمیت علاقائی استحکام میں بھی معاون ثابت ہوگی۔
پاکستانی مندوب نے حوثی باغیوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے اہلکاروں، بین الاقوامی اور قومی این جی اوز کے عملے اور سفارتی مشن کے ارکان کی من مانی حراست کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حفاظت اور سلامتی کی ضمانت ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام زیر حراست افراد کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس سے ضرورت مندوں کے لیے انسانی امداد کے بلاتعطل بہاؤ کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ آخر میں، پاکستانی مندوب نے اس بات کی توثیق کی کہ پاکستان یمن کی زیر قیادت اور یمنی ملکیت والے سیاسی عمل کی حمایت کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، جسے اقوام متحدہ نے سہولت فراہم کی ہے۔