
اسلام آباد۔18جولائی (اے پی پی):خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کے زیر انتظام ” کل جماعتی خواتین کامنشور "کے عنوان سے دو روزہ گول میز کانفرنس شروع ہوگئی جس کا اختتامی سیشن کل بدھ کو ہوگا ۔ کانفرنس کا بنیادی مقصد پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے پاکستان میں خواتین کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے ان کے ویژن اور فریم ورک کا تنقیدی جائزہ لینا ہے۔
افتتاحی اجلاس کی صدارت سیکرٹری ڈبلیو پی سی ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے کی جس کے بعد متعلقہ ماہرین کی موجودگی میں بریک آئوٹ سیشنز ہوئے ۔ سیاست، قانون، تجارت، تعلیم، آئی ٹی، موسمیاتی تبدیلی اور صحت میں خواتین کے کردار کو بڑھانے کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی جدوجہد میں پاکستان کی خواتین نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
خواتین نے ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین سیاستدانوں کا کردار صرف مخصوص نشستوں تک محدود نہیں ہے بلکہ فاطمہ جناح، بے نظیر بھٹو شہید اور دیگر خواتین نے آمریتوں کے خلاف جمہوری جدوجہد کی قیادت کی ہے۔ پاکستان کی کم نمائندگی والی خواتین کو درپیش مسائل کے اعتراف میں خواتین کا یہ منشور ان موضوعات اور شعبوں پر مرکوز ہے جو خواتین کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
سیکرٹری ڈبلیو پی سی کے علاوہ دیگر مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابی نظام میں خواتین کی شمولیت کو صرف ووٹنگ تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ سیاسی جماعتوں کو ان کی میرٹ کی بنیاد پر عام انتخابات لڑنے کے لیے حمایت حاصل ہونی چاہیے۔ خواتین کی سیاسی شرکت کو فروغ دینے اور پاکستان بھر میں خواتین کی آواز کو سننے اور ان کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے ایک سٹریٹجک منصوبہ تیار کیا جانا چاہیئے۔
سلطانہ صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ثقافت اور میڈیا ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام اداروں میں خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔ حنا جیلانی نے سیشن کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کہ خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کے لیے ایک محفوظ اور معاون ماحول کی تشکیل بہت ضروری ہے۔ صنفی مساوات ہر معاشرے کی مجموعی ترقی اور پیشرفت کے لیے ضروری ہے۔
مزید برآں یہ کہا گیا کہ حکومت، پالیسی ساز، قانونی ماہرین اور سول سوسائٹی کو خواتین کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لیے اجتماعی طور پر موثر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ "آل پارٹی ویمن مینی فیسٹو” سیمینار کے عنوان سے اس دو روزہ ویمن مینی فیسٹو ایونٹ کا مقصد خواتین کے لیے وبائی امراض کے بعد درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک فورم کے طور پر کام کرنا ہے اور ایک سٹریٹجک روڈ میپ اور جامع پالیسیوں کی تشکیل کے ذریعہ آگے بڑھنے کا راستہ بنانا ہے جو خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اہم ہیں۔ یہ کام ایک نئے عزم اور توجہ کے ساتھ ہونا چاہیئے۔
ڈبلیو پی سی کا مقصد سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے تاکہ سیاسی رہنمائوں کے درمیان بات چیت کے عمل کو آسان بنایا جا سکے جس کا مقصد پاکستان کے عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کے منشور میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔