خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ ”ویمن کاکس” کے زیر اہتمام ”موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور علاقائی پارلیمنٹس کے اقدامات” کے عنوان سے مذاکرہ

77

اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):اقتصادی تعاون تنظیم (ایکو) کے رکن ممالک کی پارلیمانی کانفرنس کے موقع پر خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ ”ویمن کاکس” کے زیر اہتمام ”موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور علاقائی پارلیمنٹس کے اقدامات” کے عنوان سے مذاکرہ منگل کو پائیکو کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے بعد ہوا۔ سپیکر قومی اسملی اسد قیصر اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ ویمن کاکس کی سیکرٹری جنرل منزہ حسن سمیت کانفرنس کے مہمان ممالک کی خواتین ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

ویمن کاکس کی سیکرٹری جنرل منزہ حسن نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ پائیکو کانفرنس کی پارلیمانی اسمبلی کے فورم کی وجہ سے بہت سے مسائل اجاگر ہوئے ہیں اور ہمیں ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے، ہمیں علاقائی سطح پر باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ باہمی احترام، برداشت اور بھائی چارے کی فضاء قائم رہے اور ہم ایک دوسرے کے تصورات سے روشناس ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ای سی او کے چارٹر پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہے اور علاقائی ترقی اور سلامتی کے حوالہ سے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے، ہم خطہ سمیت پوری دنیا میں امن کے خواہاں ہیں اور اس سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عندلیب عباس نے کہ عہد حاضر کی مختلف مشکلات کے باوجود خواتین قائدانہ کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اس وقت ایک گلوبل ریلج بن چکی ہے اور ہم ایک دوسرے کے اور قریب آ رہے ہیں۔ ان حالات میں تجارت سمیت اقتصادی تعاون کے شعبوں کو بھی ایک دوسرے کیلئے کھولنے کی ضرورت ہے

۔پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت پسے ہوئے طبقات کی حقیقی محافظ ہیں اور دنیا کی کوئی جمہوریت قوانین کی بامعنی شراکت کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواتین ارکان پارلیمنٹ اس سلسلہ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن منزہ حسن نے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھی دنیا کے دیگر ممالک کی طرح موسمیاتی تبدیلیوں کے عفریت کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے خصوصی کمیٹی قائم کرکے نے دنیا بھر کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے قائم پاکستان کے سرکاری اداروں کی کارکردگی کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں تاکہ کمزور ارو پسے ہوئے طبقات موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اس موضوع پر ملکی سطح پر تھنک ٹینکس ، ریسرچ کے لئے سول سوسائٹی اور یونیورسٹیوں سے اہل علم کو پارلیسی سازی اور سفارشات کی تیاری کے لئے اپنے ساتھ شامل کیا ہے۔ اجلاس سے رکن قومی اسمبلی نورین ابراہیم اور رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم سمیت سمیت مہمان ممالک کی خواتین ارکان پارلیمنٹ نے بھی خطاب کیا۔