خواتین کاکس کے بعد بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پارلیمانی کاکس قائم کرنے پر ہمیں فخر ہے،سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف

183

اسلام آباد۔7اگست (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ خواتین کاکس کے بعد بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پارلیمانی کاکس قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں بچوں کے پارلیمانی کاکس سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ میں پاکستان کے بچوں کے مستقبل کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔

مہناز اکبر عزیز اور ان کی ٹیم نے بڑی محنت اور لگن سے بچوں کی کاکس کے لیے کام کیا ہے۔بچوں کی کاکس نے آنے والی اسمبلی کے لیے بڑی حد تک کام کر دیا ہے۔ پورے پاکستان کے بچے ہمارے بچے ہیں۔پوری دنیا میں پانچ چلڈرن پارلیمنٹری کاکس قائم ہیں جس میں پاکستان بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے مسائل کو حل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہمارا نصب العین ہونا چاہیے۔پارلیمان میں بچوں کی موک پارلیمان قائم کر کہ ان کی تربیت میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔گزشتہ دنوں پاکستان کی پارلیمان میں بچوں کی موک پارلیمنٹ منعقد ہوئی۔موک پارلیمنٹ میں بچوں نے حقیقی پارلیمان کی ایوان کی کارروائی کی طرح سوال و جواب اور قانون سازی سے متعلق اجلاس منعقد کیا گیا۔ بچوں کی موک پارلیمنٹ کی کارروائی کو دیکھ کر دلی خوشی محسوس ہوئی۔ پارلیمان پاکستان کی عوام کی دانشگاہ ہے۔ ہم نے پارلیمان کے دروازے عوام کے لیے کھول دیے ہیں۔

پارلیمان میں خواتین اور بچوں کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔پارلیمان سے عوام اور بلخصوص بچوں کا رابطہ آنے والی نسلوں کو قانونی سازی میں آگاہی فراہم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔قبل ازیں کنوینر پارلیمنٹری کاکس برائے چائلڈ رائٹس مہناز اکبر عزیز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پارلیمان نے خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی ہے۔

بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی میں اسپیکرقومی اسمبلی اور سیکرٹریٹ کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے، مہناز اکبر عزیز نے کہا کہ پاکستان میں بچوں اور خواتین کو بہت مسائل کا سامنا رہا ہے۔موجودہ قومی اسمبلی میں قائم پارلیمانی کاکس نے اپنے 13 ماہ کے قلیل عرصے بچوں اور خواتین سے متعلق اہم قانون سازی کی گئی۔ پاکستان کے بچوں کو بہترین مستقبل فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔