خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جو ہیلتھ سیکورٹی پر پراونشل ایکشن پلان بنارہاہے،ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی

94

پشاور۔ 20 دسمبر (اے پی پی):ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جو ہیلتھ سیکورٹی پر پراونشل ایکشن پلان بنارہاہے جو کہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے ،کلائمیٹ ریزیلئنٹ ہیلتھ سسٹم ہمارے صوبے کیلئے ناگزیر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیبرپختونخوا میں ماحولیاتی تغیر سے نمٹنے اور محکمہ صحت کی اس بابت تیاری بارے ہیلتھ مینجرز کی اورینٹیشن کیلئے ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شوکت علی، ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی، تمام ڈی ایچ اوزسمیت متعلقہ افراد نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈجی جی ہیلتھ ڈوکٹر شوکت علی کاکہنا تھا کہ موسمیاتی تغیر سے خیبرپختونخوا بری طرح سے نمبرد آزما ہے ، انفلوئنزا لایک ڈیزیز، واٹر بارن ڈیزیز، نمونیا کی بڑھتی ہوئی شرح سب موسمیاتی تغیر کی وجہ سے ہے، ہم نے ڈینگی کو امسال کنٹرول کرکے ثابت کردیا کہ ہم ان چیلنجز کا سامنا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ابتدائی صحت کے مراکز بشمول دیہی و بنیادی مراکز صحت کو فعال و مربوط بنانا ہے، سخت معاشی حالات کے باوجود کسی بھی ضلع میں ادویات و فنڈز کی کمی نہیں آنے دی، تمام ڈی ایچ اوز، ایم ایس، ڈائریکٹرز،ڈاکٹرز اور ہیلتھ میں کام کرنے والے سب میری ٹیم کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادویات کیلئے کوشش ہے کہ سو فیصد بجٹ ریلیز کردیں تاکہ ڈی ایچ اوز کو طبی خدمات کی بجا آوری میں آسانی ہو ،آپ اپنے بجٹ کا 90 فیصد ہسپتالوں سے حاصل کرتے ہیں جس پر آپ کو فوکس کرنا چاہئے،1996 سے ہسپتالوں میں تشخیصی ٹیسٹوں کے ریٹس ریوائز نہیں ہوئے جو کہ اب ریوائز ہونے جارہے ہیں، ایک ڈی ایچ او یا ڈائریکٹر کم از کم دو سال تک اپنے پوسٹ پر رہنا چاہئے ۔