خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کیلئے 99سکول قائم کئے گئے ، 33117افغان بچے پہلی سے چھٹی جماعت تک کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں

اسلام آباد۔21اکتوبر (اے پی پی):خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کیلئے 99سکول قائم کئے گئے ہیں جہاں 33117افغان بچے پہلی سے چھٹی جماعت تک کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔

افغان کمشنریٹ خیبر پختونخوا کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اے پی پی کو بتایا کہ یہ سکولز پشاور ، مردان ، کوہاٹ ، ہری پور اور لوئر دیر کے اضلاع میں قائم کئے گئے ہیں ،

 

انھوں نے بتایا کہ ان سکولز میں طالبات کے 27سکولز بھی شامل ہیں جن میں سے سات پشاور،تین کوہاٹ، پانچ مردان،سات ہری پور اور پانچ لوئر دیر میں ہیں جبکہ طلبہ سکولوں کی تعدا د 43اور کو ایجوکیشن سکولز کی تعداد29ہے

، انھوں نے بتایا کہ رواں سال ماہ ستمبر تک 12020طالبات اور21097طلبہ مذکورہ سکولوں میں داخلہ لے چکے ہیں جبکہ اگست کے مہینے میں ان سکولز میں طلبہ و طالبات کی مجموعی تعداد31508تھی، انھوں نے بتایاکہ ان سکولوں میں مدرسین کی حیثیت سے افغان اور پاکستانی اساتذہ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے اور99ہیڈ ٹیچرز میں سے 52افغان مرد،11افغان خواتین اور18پاکستانی مرد ہیڈ ٹیچرز ہیں اسی طرح 516اساتذہ میں سے 155مرداور107خواتین ٹیچرز پاکستانی جبکہ 219مرداور35خواتین ٹیچرز افغان ہیں۔

 

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ160طلبہ و طالبات اپنے ا ہل خانہ کی افغانستان واپسی ، 127نقل مکانی اور105طویل عرصے تک غیر حاضر رہنے کی وجہ سے ان سکولوں سے فارغ کئے گئے ہیں تاہم سکولوں میں نئے طلبہ و طالبات کے داخلے یقینی بنانے کیلئے کوششیں جاری ہیں،افغان بچوں کیلئے قائم سکولوں میں معلم کی حیثیت سے فرائض سرانجام دینے والے ایک سکول ٹیچرشاہد انور نے اے پی پی کو بتایا کہ وہ گزشتہ29سال سے تدریس کر رہے ہیں اور پلے گراونڈز ، واش رومز ، شمسی توانائی، پینے کے صاف پانی اور مفت کتابوں سمیت ان سکولز میں تمام بنیادی سہولیات میسر ہیں،

 

انھوں نے بتایا کہ سکولوں کو صبح اور دوپہر کے اوقات میں دو شفٹوں میں چلایا جا تا ہے اور طلبہ صبح کی شفٹ جبکہ طالبات دوپہر کی شفٹ میں سکول آتی ہیں ، انھوں نے بتایا کہ ان سکولز سے ہزاروں کی تعداد میں طلبہ و طالبات فارغ التحصیل ہوئے ہیں اور ان میں سے بہت سے ڈاکٹرز ، انجینئرز ، وکلاء اور دیگر پروفیشنلز کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ پہلے ان سکولوں میں افغان نصاب تعلیم پڑھایا جا تا تھا تاہم اب یو این ایچ سی آ ر سے منظور کردہ پاکستانی نصاب پڑھایا جاتا ہے ، ایک افغان مہاجر وسیع اللہ نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے افغان مہاجرین کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے پر حکومت پاکستان اور پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پاکستان کے لوگوں کی جانب سے افغان مہاجرین کہ مہمان نوازی میں کوئی کمی نہیں آنے دی گئی، انھیں پاکستان میں کبھی عدم تحفظ یا غیر ملکی ہو نے کا احساس نہیں ہوا۔انھوں نے کہا کہ ان کے بچوں کو یہاں تعلیم سمیت تمام سہولیات میسر ہیں۔