دسمبر تک عملاً سکول کھلے رہیں گے، بچے سکول نہیں آئیں گے لیکن اساتذہ آتے رہیں گے، آن لائن کلاسز کا اجرا کیا جائے، وفاقی وزیر تعلیم

زرداری ٹولے کا مشن کرپشن اور لوٹ مار ہے ،پیپلزپارٹی کا نام نہاد لانگ مارچ شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا،عوام ظالم لٹیروں سے سندھ کی پسماندگی کا حساب لیں گے،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

اسلام آباد۔23نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ خواہش تھی جس حد تک ہو سکے تعلیمی ادارے کھلے رہیں، 24 دسمبر تک عملاً سکول کھلے رہیں گے، بچے سکول نہیں آئیں گے لیکن اساتذہ آتے رہیں گے، آن لائن کلاسز شروع کی جائیں، کورونا کی دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے جس پر مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کو بند کر دیاجائے۔ پیر کو نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے حوالے سے آج اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈاکٹرز اور محکمہ صحت کے حکام نے تجاویز دیں۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر میں بھی صورتحال اتنی ہی خراب ہو سکتی ہے جیسی جون میں تھی، 5 کروڑ بچے سکول جاتے ہیں، کورونا نہ بھی ہو تو کیریئر بن سکتے ہیں، کوشش ہے ایک چوتھائی حصے کو آئسولیٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پوری کوشش کریں گے بچوں کا کورس ورک مکمل ہو سکے، آن لائن کلاسز کا اجرا کیا جائے تاکہ تعلیمی سال خراب نہ ہو۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نیا تعلیمی سال اپریل کی بجائے اگست سے شروع کرنے کی تجویز ہے، جو امتحانات مارچ میں ہونا تھے ان کو مئی میں لے جایا جائے، امتحانات میں تاخیر کرنے کی تجویز پر بھی غور و خوض کیا جائے گا، میٹرک کے امتحانات بھی تاخیر سے لئے جانے کی تجاویز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بار بچوں کو بغیر امتحانات اگلی کلاس میں بٹھانے کا ارادہ نہیں، ہماری کوشش ہے کہ اس مرتبہ امتحانات لئے جائیں، حالات بہتر ہو گئے تو انشاءاللہ امتحانات ہو پائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گرمیوں کی چھٹیاں کم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ جس حد تک ممکن ہو سکے تعلیم کے ضیاع کو کم کرتے ہوئے بچوں کو کورس مکمل کروائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں سے متعلق بھی مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے، کم فیسوں والے سکولز کے لئے قرض حسنہ سے متعلق غور کیا جا رہا ہے، اساتذہ کی کم تنخواہ سے متعلق بھی مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کے جلسوں سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، اپوزیشن والے عوام کی جانوں سے کھیل رہے ہیں، اپوزیشن کو عوام کو مصیبت سے دوچار نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور وزیراعلی سندھ کی تقریریں سب نے دیکھی تھیں، ایسے ہی (ن) لیگ کے بھی کئی رہنماﺅں کے بیانات موجود ہیں، یہ لوگ ہی کہتے تھے کہ عوام کی جانوں سے نہ کھیلیں، اب یہی لوگ عوامی اجتماعات کے ذریعے عوام کی جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ جنوری میں ایسا کیا ہو جائے گا جس سے حکومت چلی جائے گی، معلوم نہیں اپوزیشن کس بنیاد پر باتیں کر رہی ہے، اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لاتی ہے تو پھر سمجھ میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ شفقت محمود نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بھی اپوزیشن کو شکست ہوئی ہے، عوام نے گلگت بلتستان میں بھی اپوزیشن کو مسترد کر دیا۔