دفعہ 144 نے ایک لیڈر اور گیدڑ کا فرق واضح کردیا، سیاسی رہنماہمیشہ بہادری کا مظاہرہ کرتے ہیں، جوسہولت کاروں کے بغیر ایک ریلی نہیں نکال سکا وہ انقلاب کیا لا ئے گا، لیگی رہنما طلال چوہدری کی میڈیا سے بات چیت

181
وزیراعظم شہبازشریف نے فیصل آباد کو 10 ارب روپے کے دو اہم منصوبوں کا تحفہ دیا ۔طلال چوہدری

فیصل آباد۔12مارچ (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ لاہور میں دفعہ 144 نے آج ایک لیڈر اور گیدڑ کا فرق واضح کردیا، سیاسی رہنمااور غیور کارکن ہمیشہ بہادری کا مظاہرہ کرتے ہیں جس میں قربانیاں بھی دینا پڑتی ہیں، جوسہولت کاروں کے بغیر ایک ریلی نہیں نکال سکا وہ انقلاب کیا لا ئے گا،عمران خان کی آج کی ریلی کا انجام ایک بزدل لیڈر کی ریلی جیسا ہوااور جو خود کو قائداعظم جیسا لیڈر سمجھتا تھا اس کو معلوم نہیں کہ قیام پاکستان کے پیچھے بہادر اور جرات مند قیادت کا کردار رہا ہے،سیاسی قیادت کمروں میں چھپ کر بیٹھنے، وارنٹوں کی تعمیل سے بچنے کی بجائے ہمیشہ فرنٹ سے لیڈ کرتی ہے،

محمد نواز شریف پرویز مشرف اور عمران دور کے مشکل ترین حالات میں وطن آئے،اسی طرح بینظیر بھٹو شہیدنے بھی ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ اورجان کی پرواہ کئے بغیر سیاسی جلسوں کی قیادت کی لیکن عمران خان کی بزدلی نے سیاست کو بدنام کرکے رکھ دیا جسے سیاسی لیڈر کہتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔اتوار کی شام فیصل آباد میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کی عدلیہ بحالی تحریک جرات اور بہادری کی روشن مثال ہے مگر اس کے برعکس گھر سے باہر نکل کر کیمروں کا سامنا تک نہ کرسکنے والا بزدل شخص عمران خان قوم کا لیڈر نہیں ہوسکتا بلکہ اس نے خواتین اور دوسروں کی بیٹیوں و بیٹوں کو سیاسی مقاصد کیلئے شیلڈ بنایا جبکہ اس کی اپنی بیٹی اور بیٹے لندن میں عیاشی کی زندگی گزاررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران دور میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور کارکنوں پر مظالم ڈھائے گئے مگر وہ کبھی گھروں کے اندر گیدڑ کی طرح چھپ کر نہیں بیٹھے۔انہوں نے کہا کہ جو ریلی نہیں نکال سکتا وہ کونسا انقلاب لائے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے عمران خان کے سہولت کاروں نے اس پر لیڈر کا لیبل لگا کر قوم کے سامنے پیش کیا تھالیکن اب جب سہولت کار نہیں رہے تو یہ ریلی نکالنا تو دور کی بات گھر سے نکلنے کی جرات بھی نہیں کررہا۔ طلال چوہدری نے کہا کہ بزدل لیڈر خود تو شرمندہ ہے یا نہیں لیکن اس کی بزدلی کی وجہ سے اس کے کارکن کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈر اور سیاسی قیادت بہادری کا نشان ہوتی ہے،وہ دفعہ144، قاتلانہ حملوں کی دھمکیوں، گرفتاریوں، لاٹھی چارج، آنسو گیس یا خود کش حملوں کی باتوں سے نہیں ڈرتی، لیڈر ہمیشہ وہی ہوتا ہے جو کارکنوں کو آگے کرکے شہید کرواکر ان کی لاشوں پر سیاست چمکانے کی بجائے خود سب سے آگے نکلے اور پھر کارکنوں سے کہے کہ وہ اس کے پیچھے چلیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر سیاست کرنی ہو تو نواز شریف اور بینظیر بھٹو کی طرح شیر بننا پڑتا ہے خواہ اس میں ان کی جان ہی کیوں نہ چلی جا ئے لیکن جو کسی ڈر اور دھمکی سے مرعوب ہوکر بیڈ کے نیچے گھس جا ئے وہ لیڈر نہیں گیدڑ ہی ہوسکتا ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے خود کش حملوں کا سامنا کیا اور نواز شریف پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں اسی طرح مریم نواز پر ہر طرح سے ظلم کے پہاڑ توڑے گئے مگر وہ اس بزدل کی طرح چھپ کر نہیں بیٹھیں اور اب بھی انتہائی دلیری کے ساتھ جگہ جگہ ورکرز کنونشن کررہی ہیں یہ بزدل ان کا کیا مقابلہ کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں نواز شریف کا راستہ روکنے کیلئے دفعہ 144 لگائی گئی، آنسو گیس چلی، واٹر کینن استعمال ہوئے، لاٹھی چارج ہوا، گرفتاریاں ہوئیں مگر نواز شریف آگے ہی آگے بڑھتے گئے اور گوجرانوالہ پہنچتے ہی جن حکمرانوں کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں انہیں عدلیہ کو بحال کرنا پڑا لہٰذا لیڈر ایسے ہوتے ہیں۔

انہوں نے مختلف تحریکوں اور واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج تک پاکستانی تاریخ نے اتنا بزدل لیڈر نہیں دیکھا جتنا عمران خان نکلا ہے کیونکہ اب اس کو سہولت حاصل نہیں اور نہ ہی آئندہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سیاست کے نام پر کلنک کا داغ ہے اسلئے اب بھی وقت ہے کہ عوام اس کے قول و فعل کو سمجھیں اور اس سے جتنا جلدی چھٹکارا حاصل کرلیں اتنا ہی بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریکیں اور انقلاب دفعہ144 یا گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے اور نہ ہی بزدل لیڈر قوم کو کامیاب کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج لاہور والوں نے عمران خان کو مسترد کردیا ہے اور انشااللہ آئندہ بھی اسے عبرتناک شکست کا منہ دیکھنا پڑے گاکیونکہ جوخوفزدہ ہوکرایک ریلی نہیں نکال سکتا وہ قوم کو مشکل سے کیسے نکالے گا۔